گینڈولین برائیلے سٹرینڈ ، ون مین شو کرنے والی ایک اداکارہ ہیں۔ وہ مختلف مقامات پر اپنے شو کرتی ہیں جن میں عموماً پرانے تاریخی واقعات کو پیش کیا جاتا ہے۔
ان کے بھائی جوناتھن برائیلے، دس سال قبل ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر نائین حملوں کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے تھے۔
جوناتھن ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی ایک سو ساتویں منزل پر آڈیو ٹیکنیشن کے طورپر کام کرتے تھے۔
گیارہ ستمبر کے دن اغوا شدہ مسافر طیاروں کے عمارت سے ٹکرانے کے بعد بہت سے افراد اوپر کی منزلوں میں پھنس گئے تھے ، کیونکہ عمارت میں آگ لگنے کے بعد لفٹوں اور سیڑھیوں سے آمدروفت کا سلسلہ متقطع ہوگیاتھا۔
اوپر کی منزلوں میں پھنس جانے والے کئی افراد نے اپنی جانیں بچانے کے لیے کھڑکیوں سے نیچے چھلانگیں لگا دیں۔جن کی کئی تصاویر اور ویڈیوز آج بھی موجود ہیں جنہیں دیکھنا بڑے حوصلے او ردل گردے کا کام ہے۔
ان میں سے ایک تصویر ایک ایسے شخص کی ہے، جس نے سرکے بل گرتے ہوئے اپنی ٹانگیں سکیڑ رکھی ہیں۔ تصویر میں وہ پرسکون دکھائی دے رہاہے۔
اس گرتے ہوئے شخص کی شناخت پانچ سال کے بعد جوناتھن برائیلے کے نام سے ہوئی۔ کیونکہ اس کا وہی قدوقامت تھا اور اس نے ویسے ہی کالے جوتے پہن رکھے تھے، جو سانحے کے روز جوناتھن پہن کرگیا تھا۔ مگر یقین سے یہ نہیں کہاجاسکتا کہ گرنے والے شخص جوناتھن ہی تھا۔
برائیلے سٹرینڈ کو یہ تصویر وائس آف امریکہ نے دکھائی تھی۔ ان کے خاندان کے سپرد ایک ایسی نعش کی گئی تھی جو سوفٹ سے زیادہ بلندی سے گرنے والے ایک شخص کی تھی۔کیا وہ شخص جوناتھن ہی تھا؟ سٹرینڈ کہتی ہیں کہ وہ یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتیں۔
اپنی جان بچانے کے لیے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے چھلانگ لگانے والےافراد کی دو تصویریں بہت دل دہلا دینے والی ہیں۔ ان میں سے ایک شخص نے آرنج کلر کی ٹی شرٹ پہن رکھی ہے۔ برائیلے کہتی ہیں کہ ان کے ایک بھائی کا کہناہے کہ جوناتھن کے پاس ایک ایسی ہی ٹی شرٹ بھی تھی۔ لیکن انہیں یاد نہیں ہے۔
ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی دو ایک سو دس منزلہ بلندو بالا عمارتوں سے اپنی جان بچانے کے لیے کود کر ہلاک ہونے والے افراد کون تھے؟ آج بھی کوئی یقین سے نہیں کہہ سکتا۔