رسائی کے لنکس

'فیس بک' سے غلطی ہوئی: مارک زکربرگ کا اعتراف


فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگ
فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگ

زکر برگ نے اپنے انٹرویو میں اس بات کی وضاحت تو نہیں کی کہ اس معاملے میں فیس بک سے کیا غلطیاں ہوئی ہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ اس پر شرمندہ ہیں۔

'فیس بک' کی جانب صارفین کی معلومات غیر قانونی طور پر اکٹھا کرنے کا اسکینڈل سامنے آنے کےبعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے بانی مارک زکربرگ نے اعتراف کیا ہے کہ اس معاملے میں ان کے ادارے سے بعض غلطیاں ہوئی ہیں۔

بدھ کی شب امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے زکربرگ نے کہا کہ صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کرنا ان کی کمپنی کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن اس بارے میں وہ عوام کے اعتماد پر پورا نہیں اتری۔

گو کہ زکربرگ نے اپنے انٹرویو میں اس بات کی وضاحت تو نہیں کی کہ اس معاملے میں فیس بک سے کیا غلطیاں ہوئی ہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ اس پر شرمندہ ہیں اور وعدہ کرتے ہیں کہ فیس بک کی تمام 'ایپس' کا فارنزک تجزیہ کرائیں گے۔

اپنے انٹرویو میں مارک زکربرگ نے دعویٰ کیا کہ انہیں یقین ہے کہ کوئی نہ کوئی رواں سال نومبر میں ہونے والے امریکی کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش ضرور کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی 'فیس بک' کے ذریعے نہ صرف امریکہ بلکہ برازیل اور بھارت میں ہونےو الے آئندہ انتخابات میں ایسی کسی بھی مداخلت کو روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

'فیس بک' نے گزشتہ ہفتے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2015ء سے اس بات کا علم تھا کہ برطانوی محقق الگزینڈر کوگان نے 'فیس بک' کے صارفین کی معلومات ایک ریسرچ کمپنی کو غیر قانونی طور پر فراہم کردی تھیں۔

الیگزنڈر کوگان نے یہ معلومات صارفین کی شخصیت سے متعلق سوالات پر مبنی ایک ایپلی کیشن کے ذریعے قانونی طور پر جمع کی تھیں۔

ڈیٹا حاصل کرنے والی ریسرچ فرم 'کیمبرج اینا لیٹیکا' پر الزام ہے کہ اس نے لگ بھگ پانچ کروڑ فیس بک صارفین کی یہ معلومات امریکی انتخابات میں سیاسی امیدواروں بشمول صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں غیر قانونی طور پر استعمال کیں۔

فیس بک پر تنقید کی جارہی ہے کہ اس نے 2015ء سے اس واقعے کا علم ہونے کے باوجود اپنے صارفین کو خبردار نہیں کیا تھا۔

'فیس بک' نے اس معاملے پر چپ سادھے رکھی تھی اور بدھ کو اپنے انٹرویو میں مارک زکربرگ نے پہلی بار اس معاملے پر لب کشائی کی۔

مارک زکربرگ نے اس معاملے پر بدھ کو 'فیس بک' پر ایک بیان بھی جاری کیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک نے 2015ء میں ہی 'کیمبرج اینا لیٹیکا' سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غیر قانونی طریقے سے حاصل کردہ یہ معلومات اپنے سسٹم سے ڈیلیٹ کرے۔

فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ انہیں کمپنی انتظامیہ نے یقین دلایا تھا کہ اس نے ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا ہے لیکن ان کے بقول انہیں گزشتہ ہفتے خبروں سے پتا چلا کہ 'کیمبرج اینا لیٹیکا' نے اس بارے میں ان سے جھوٹ بولا تھا اور ڈیٹا ڈیلیٹ نہیں کیا تھا۔

'کیمبرج اینا لیٹیکا' نے فیس بک صارفین کا ڈیٹا ڈیلیٹ نہ کرنے کے الزام کی تردید کی ہے۔

اپنے بیان میں مارک زکربرگ نے یقین دلایا ہے کہ اس واقعے کی روشنی میں فیس بک اپنے صارفین کا ڈیٹا مزید محفوظ بنانے کے لیے کئی اقدامات کرے گی۔

فیس بک اس سے قبل بھی صارفین کی معلومات کے غلط یا بغیر اجازت استعمال کے الزامات کا سامنا کرتی رہی ہے اور اس حالیہ تنازع نے اس کی شہرت اور مارکیٹ ویلیو کو خاصا متاثر کیا ہے۔

گزشتہ تین روز کے دوران اسٹاک مارکیٹوں میں فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں آنے والی کمی کے باعث کمپنی کو 45 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG