مصر نے چار سال بعد غزہ کے ساتھ اپنی سرحدی کھول دی ہے جس سے فلسطینیوں کی اس علاقے سے باہر آمدورفت آسان ہوجائے گی۔
رفاح کے مقام پر ہفتے کو سرحد کھلنے کے بعد مسافروں سے بھری گاڑیاں مصر میں داخل ہوئیں۔ سرحد پر نرمی کے بعد بچوں اور خواتین سمیت 40سال سے زائد عمر کے مرد وں کو سرحد عبور کرنے کی اجازت ہوگی۔
غزہ کی یہ واحد سرحد ہے جو مصر سے ملتی ہے بقیہ تین اطراف سے یہ علاقہ اسرائیل سے منسلک ہے۔ سرحد پر نرمی کو یہاں پر حکمران حماس پارٹی کی ایک کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔
مصر اور اسرائیل نے 2007ء میں غزہ کی یہ سرحد بند کردی تھی تاکہ علاقے پر حماس کے قبضے کو کمزور کیا جاسکے۔ لیکن رواں سال فروری میں صدر حسنی مبارک کا اقتدار ختم ہونے کے بعد مصر کے نئے فوجی حکمرانون نے اس پابندی کو نرم کرنے کا فیصلہ کیا۔
مصری حکومت نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ اس سرحد کو مستقبل طور پر کھولنے پر غور کررہی ہے۔
اسرائیل ان خدشات کا اظہار کرتا آیا ہے کہ رفاح کی یہ سرحد کھلنے سے یہاں حماس کے شدت پسندوں کو اسلحے کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1