رسائی کے لنکس

عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

گزشتہ ماہ کے وسط میں عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اُنھیں کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابلِ ضمانت ورانٹ گرفتار جاری کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس سے کہا ہے کہ وہ عمران خان کو 26 اکتوبر کو کمیشن کے سامنے پیش کرے۔

عمران خان کے خلاف توہین ِعدالت کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیرِ سماعت ہے اور اُنھیں کمیشن متعدد بار طلب کرچکا ہے لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ کے وسط میں عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اُنھیں کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔

تاہم عمران خان نے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔

تحریکِ انصاف کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس نئے فیصلے کو بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا خان کی سربراہی میں کمیشن کے پانچ رکنی فل بینچ نے جمعرات کو عمران خان کے خلاف معاملے کی سماعت کی جس کے دوران عمران خان ایک بار پھر غیر حاضر رہے۔

الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینچ میں صوبہ پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھنے والے ارکان نے عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ تحریکِ انصاف کے چیئرمین کو کمیشن کے سامنے پیشی کے لیے ایک اور سمن جاری کیا جائے۔

تاہم چیف الیکشن کمشنر سراد رضا خان سمیت خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ارکان اس حق میں تھے کہ ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں لہذا اکثریت کی بنیاد پر یہ ہی فیصلہ کیا گیا۔

تحریکِ انصاف کے چیئرمین کے خلاف الیکشن کمیشن میں اس وقت توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی تھی جب اُنھوں اپنی جماعت کی غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کی رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کمیشن کو متعصب قرار دیا تھا۔

گزشتہ سماعت کے موقع پر کمیشن نے عمران خان کو 25 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر وہ دوبارہ پیش نہ ہوئے تو ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔

تحریک انصاف کا یہ بھی موقف رہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار نہیں ہے، تاہم کمیشن کا موقف ہے کہ اسے توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔

تحریکِ انصاف کے بانی اراکین میں شامل اکبر ایس بابر نے 2014ء میں الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق درخواست جمع کرائی تھی اور اس معاملے کی سماعت تاحال جاری ہے۔

اکبر ایس بابر تحریکِ انصاف سے الگ ہو چکے ہیں اور اُن کی دائر کردہ درخواست پر کمشین عمران خان کو بارہا از خود پیش ہونے کی ہدایت کرچکا ہے لیکن وہ اس معاملے میں کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

XS
SM
MD
LG