رسائی کے لنکس

جبوتی امریکی طیاروں اور ڈرونز کی پرواز کے لیے خطرناک قرار


فائل
فائل

فوجی دستاویزات اور ہوابازی کے وفاقی ماہرین کے حوالے سے، ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جبوتی کے ’کیمپ لمونیئر‘ پر کنٹرولرز فضائی آمد و رفت سے بے خبر رہتے ہیں، کیونکہ وہ وڈیو گیمز کھیلنے، فون کالز کرنے، سونے یا ’خط‘ نامی نشے آور دوا چبانے میں مصروف رہتے ہیں

شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جبوتی کے امریکی فوجی اڈے پر طیارے اکثر خطرے سے دوچار رہتے ہیں، کیونکہ اُنھیں ’مخاصمانہ یا سہل پسندی کے شکار ایئرکنٹرولرز سے سابقہ پڑتا ہے‘، جو کیمپ کے رن ویز کی نظرداری پر مامور ہوتے ہیں۔

فوجی دستاویزات اور ہوابازی کے وفاقی ماہرین کے حوالے سے، ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جبوتی کے ’کیمپ لمونیئر‘ پر کنٹرولرز فضائی آمد و رفت سے بے خبر رہتے ہیں، کیونکہ وہ وڈیو گیمز کھیلنے، فون کالز کرنے، سونے یا ’خط‘ نامی نشے آور دوا چبانے میں مصروف رہتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کنٹرولرز نے امریکی مشیروں کی جانب سے اُن کی کارکردگی میں بہتری لانے کی کوششوں کی راہ میں روڑے اٹکائے ہیں۔ ایک کیس ایسا بھی سامنے آیا جب ایک کنٹرولر لوہے کا پائپ لے کر امریکی بحریہ کے ایک اہل کار کے پیچھے دوڑا؛ اور دھمکی دی کہ اگر کبھی کسی کو فوجی اڈے سے باہر جاتے دیکھا گیا تو ’امریکیوں کی زبان کاٹ دی جائے گی‘۔

’واشنگٹن پوسٹ‘ نے کہا ہے کہ اس صورت حال کے نتیجے میں، فضا اور رن ویز سے پریشانی کی متعدد کالز موصول ہوتی رہی ہیں، جن میں سنہ 2013 کا ایک واقع شامل ہے، جس میں وہ نجی طیارہ جس میں جبوتی کے صدر اسماعیل عمر گولےسوار تھے، فضا میں ’کینیا ایئرویز جیٹ‘ سے ٹکراتے ٹکراتے بچا۔

واشنگٹن میں جبوتی کے سفارت خانے سے تعلق رکھنے والے ایک اہل کار نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھیں پختہ یقین ہے کہ ہوائی اڈا محفوظ ہے اور یہ کہ اگر اس بات میں وزن ہوتا کہ کنٹرولرز اونگتے رہتے ہیں یا ’خط‘ چبا کر نشے میں دھت ہوجاتے ہیں، تو پھر آئے روز حادثات ہوتے رہتے۔

کیمپ لمونیئر افریقہ میں واقع ایک ہی مستقل امریکی فوجی اڈا ہے، جسے مشرق وسطیٰ اور مشرتی افریقہ میں انسداد دہشت گردی میں حصہ لینے والے مختلف النوع امریکی لڑاکا جہاز، جاسوس طیارے، ہیلی کاپٹر اور ڈرونز استعمال کرتے ہیں۔

دیگر کلیدی امریکی اڈوں کے برعکس، کیمپ لمیونیئر پر کام کرنے والے امریکی فوجی مقامی، سولین ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی خدمات پر انحصار کرتے ہیں۔ فوجی کیمپ جبوتی کا یہ واحد بین الاقوامی ہوائی اڈا اور فرانسیسی فوجی ایئر پورٹ مشترکہ طور پر استعمال کرتا ہے۔

سنہ 2012میں ایک امریکی جاسوس طیارہ کیمپ لیمونیئر سے چند ہی کلومیٹر دور گر کر تباہ ہوا تھا، جس میں عملے سے چاروں اہل کار ہلاک ہوگئے تھے۔

’واشنگٹن پوسٹ‘ نے کہا ہے کہ فلائیٹ کنٹرولرز نے طیارے کی جانب سے نیچے اترنے کی درخواست رد کرتے ہوئے اُسے ہوائی اڈے کے اوپر چکر لگانے کے لیے کہا تھا۔ امریکی فضائیہ کی طرف سے کی گئی تفتیش میں حادثے کی ذمہ داری سے کنٹرولرز کو بری الذمہ قرار دیا گیا تھا۔
اس کیمپ پر ہونے والے حادثوں میں اب تک چھ امریکی ڈرونز گر کر تباہ ہوئے ہیں۔

امریکی ایوئیشن کے ایک سابق اہل کار کا کہنا ہے کہ جبوتی کے ایئر کنٹرولرز ڈرونز سے ’نفرت‘ کرتے ہیں، کیونکہ وہ مسلمانوں کو ہلاک کرنے کے اس ہتھیار کو ناقابل بھروسہ خیال کرتے ہیں۔

امریکی فوج ہمسایہ ملک، صومالیہ میں الشباب کے شدت پسند گروہ کے ارکان کو ہدف بنانے کے لیے، ڈرون حملے کرتی ہے۔

XS
SM
MD
LG