واشنگٹن —
بنگلہ دیش کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں ملبوسات تیار کرنے کے ایک کارخانے میں آگ لگنے کے نتیجے میں کم از کم پانچ کارکن ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ہفتے کو ڈھاکہ میں لگنے والی اِس آگ کے باعث کم از کم پانچ افراد زخمی بھی ہوئے۔
دو ماہ قبل بنگلہ دیش کی ملبوسات کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کے ایک واقع میں 100سے زائد افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔
بنگلہ دیش میں تقریباً 4000ملبوسات کے کارخانے ہیں، جِن میں بین الاقوامی برانڈ کے لباس تیار ہوتے ہیں۔
بیرونِ ملک ملبوسات کی فروخت سےملک سالانہ 20 بلین ڈالر کماتا ہے، جو کہ تقریباً ملکی برآمدات کا 80فی صد ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ملک کے ملبوسات کے کارخانوں میں کام کے حالات ناگفتہ بہ ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ 2006ء سے لے کر اب تک بنگلہ دیش کے ملبوسات کے کارخانوں میں حادثات اور آگ لگنے کے واقعات میں کم از کم 500افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سرگرم کارکنوں کے مطابق، محنت کشوں کےتحفظ کے لیے انتظامات نہ کرنے کے الزام میں شاذ و نادر ہی کارخانے کے کسی مالک کو سزا ہوتی ہے۔
حکام نے بتایا کہ ہفتے کو ڈھاکہ میں لگنے والی اِس آگ کے باعث کم از کم پانچ افراد زخمی بھی ہوئے۔
دو ماہ قبل بنگلہ دیش کی ملبوسات کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کے ایک واقع میں 100سے زائد افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔
بنگلہ دیش میں تقریباً 4000ملبوسات کے کارخانے ہیں، جِن میں بین الاقوامی برانڈ کے لباس تیار ہوتے ہیں۔
بیرونِ ملک ملبوسات کی فروخت سےملک سالانہ 20 بلین ڈالر کماتا ہے، جو کہ تقریباً ملکی برآمدات کا 80فی صد ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ملک کے ملبوسات کے کارخانوں میں کام کے حالات ناگفتہ بہ ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ 2006ء سے لے کر اب تک بنگلہ دیش کے ملبوسات کے کارخانوں میں حادثات اور آگ لگنے کے واقعات میں کم از کم 500افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سرگرم کارکنوں کے مطابق، محنت کشوں کےتحفظ کے لیے انتظامات نہ کرنے کے الزام میں شاذ و نادر ہی کارخانے کے کسی مالک کو سزا ہوتی ہے۔