ڈنمارک کے رکن اسمبلی، گیرٹ وائلڈرز مسلمانوں کے خلاف نفرت پر اکسانے کے الزامات کے جواب کے لیے بدھ کے روز ایمسٹرڈم کی عدالت میں پیش ہوئے۔
وائلڈرز نے، جو ڈنمارک کی دائیں بازو کی فریڈم پارٹی کے سر براہ ہیں، 2008ء میں، ’فتنہ‘ نامی ایک دستاویزی فلم بنائی تھی جس میں اسلام اور قران پر تنقید کی گئی تھی۔ یہ فلم گذشتہ سال مارچ کے مہینے میں ریلیز ہوئی تھی، جس کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں نے احتجاج کیا تھا۔
وائلڈرز نے جواز پیش کیا ہے کہ اسلام کے خلاف ان کے تبصرے آزادیِ رائے کے ان کے حقوق کے دائرے میں تھے۔
وائلڈرز نے اسلام کو فسطائیت سے بھی تشبیہ دی اور قران کریم پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان گی مون اور تارکین وطن اور نسل پرستی کے خلاف کام کرنے والی تنظیموں نے وائلڈرز کے بیانات کی مذمت کی ہے۔
مقبول ترین
1