ایک 39 سال پرانا بوئنگ 737 طیارہ ، جس پر 110 افراد سوار تھے، جمعے کے روز ہوانا کے ہوائی اڈے سے اڑنے کے کچھ ہی دیر کے بعد کھیتوں میں گر گیا، جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔
عہدے داروں نے بتایا کہ کیوبا کی ہوا بازی کی تین عشروں کی تاریخ کے بدترین واقعہ میں صرف تین افراد زندہ بچے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بوئنگ 737 طیارہ ہوانا کے ہوزے مارٹی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے رن وے سے بلند ہونے کے چند ہی لمحوں کے بعد حادثے کا شکار ہو گیا۔
کیوبا کے صدر میرکل ڈیزکینل نے، جائے حادثہ پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور دیگر انتظامات بھی کر لیے گئے ہیں ۔اب مرنے والوں کی شناخت کا کام جاری ہے۔
طیارے میں سوار بدقسمت مسافروں کے رشتے دار اور عزیز ٹرمینل پر اپنے پیاروں کے متعلق خبروں کے انتظار میں جمع تھے۔ ایک شخص بیٹریز پانٹوجا نے روتے ہوئے بتایا کہ میری بیٹی صرف 24 سال کی تھی۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والے چار افراد کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جن میں تین سہ پہر تک زندہ تھے۔
کیوبا کے سرکاری میڈیا نے واضح طور پر یہ بتانے کے بعد کہ طیارے پر سوار باقی ماندہ تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں، اس بارے میں خبریں بند کر دی ہیں اور جمعے کی شام تک ان افراد کے بارے میں کوئی خبر جاری نہیں کی گئی جن کے متعلق یہ کہا گیا تھا کہ وہ زندہ بچ گئے ہیں۔
اس سے پہلے خبروں میں بتایا گیا تھا کہ خادثے کا شکار ہونے والے کیوبا کی سرکاری ایئر لائن کیوبانا کے بوئنگ 737 طیارے پر 5 بچوں سمیت 105 مسافر اور عملے کے 9 ارکان سوار تھے۔
عہدے داروں نے بتایا ہے کہ طیارہ مشرقی شہر ہولگیون جار ہا تھا، جب کہ وہ پرواز کے کچھ ہی دیر کے بعد سین ٹیاگو دی لاس ویگس قصبے کے نزدیک گر کر تباہ ہو گیا۔
کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کانویل حادثے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے ۔
طیارے کے ٹکڑے ہوانا کے جنوب میں بکھرے ہوئے ہیں۔
مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ انہوں نے پہلے دھماکے کی آواز سنی اور پھر دھوئیں کے بادلوں کو بلند ہوتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے کے مقام کی طرف بہت سی ایمنولینس گاڑیاں جاتی ہوئی دیکھی گئی ہیں۔
ایک فوجی عہدے دار نے، جس نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی، نامہ نگاروں کو بتایا کہ بظاہر تین افراد زندہ بچے ہیں اور وہ بھی شدید زخمی ہیں۔
حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ ، بہت پرانا تھا جسے کیوبانا ایئر لائنز نے کرائے پر حاصل کر رکھا تھا۔
کیوبا میں اس سے پہلے طیارے کا مہلک حادثہ 2017 میں ہوا تھا۔ وہ ایک فوجی جہاز تھا جس میں 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔