واشنگٹن —
ہرارے میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے اپنی دوسری اننگز 419 رنز پر ڈکلیئر کرکے زمبابوے کو میچ جیتنے کے لیے 342 رنز کا ہدف دیا ہے۔
پاکستان کے اس عمدہ ٹوٹل کا سہرا سابق کپتان یونس خان کے سر رہا جنہوں نے 200 رنز کی شاندار ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر پاکستان کی لڑکھڑاتی ہوئی بیٹنگ کو سہارا دیا۔
جمعے کو میچ کے چوتھے دن پاکستان نے تیسرے روز کے اسکور 168 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر کھیل کا آغاز کیا لیکن اسد شفیق جلد ہی چاتارا کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ انھوں نے 15 رنز اسکور کیے۔
یونس خان اور عدنان اکمل نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں قابل ذکر کردار ادا کیا۔ عدنان نے اپنے کیریئر کے بہترین کھیل پیش کیا اور 64 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔
ان کے بعد آنے والے کھلاڑی خاطر خواہ کھیل پیش نہ کر سکے۔ عبدالرحمن نو، سعید اجمل ایک اور جنید خان آٹھ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
لیکن یونس خان وکٹ کے ایک اینڈ پر جمے رہے اور اپنی ڈبل سینچری مکمل کرلی جس کے بعد پاکستان نے 419 رنز پر اپنی اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا۔
راحت علی 35 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جب کہ انہوں نے اور یونس خان نے آخری وکٹ کی شراکت میں قومی ٹیم کے اسکور میں 88 رنز کا اضافہ کیا۔
بعد ازاں زمبابوے نے 342 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اس کے اوپنر تینو مووایو صرف دو رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
میچ کےآخری دن ہفتے کو زمبابوے 13 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز دوبارہ شروع کرے گا۔
پاکستان کے اس عمدہ ٹوٹل کا سہرا سابق کپتان یونس خان کے سر رہا جنہوں نے 200 رنز کی شاندار ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر پاکستان کی لڑکھڑاتی ہوئی بیٹنگ کو سہارا دیا۔
جمعے کو میچ کے چوتھے دن پاکستان نے تیسرے روز کے اسکور 168 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر کھیل کا آغاز کیا لیکن اسد شفیق جلد ہی چاتارا کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ انھوں نے 15 رنز اسکور کیے۔
یونس خان اور عدنان اکمل نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں قابل ذکر کردار ادا کیا۔ عدنان نے اپنے کیریئر کے بہترین کھیل پیش کیا اور 64 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔
ان کے بعد آنے والے کھلاڑی خاطر خواہ کھیل پیش نہ کر سکے۔ عبدالرحمن نو، سعید اجمل ایک اور جنید خان آٹھ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
لیکن یونس خان وکٹ کے ایک اینڈ پر جمے رہے اور اپنی ڈبل سینچری مکمل کرلی جس کے بعد پاکستان نے 419 رنز پر اپنی اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا۔
راحت علی 35 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جب کہ انہوں نے اور یونس خان نے آخری وکٹ کی شراکت میں قومی ٹیم کے اسکور میں 88 رنز کا اضافہ کیا۔
بعد ازاں زمبابوے نے 342 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اس کے اوپنر تینو مووایو صرف دو رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
میچ کےآخری دن ہفتے کو زمبابوے 13 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز دوبارہ شروع کرے گا۔