رسائی کے لنکس

راشد لطیف افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ سے مستعفی


راشد لطیف افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ سے مستعفی
راشد لطیف افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ سے مستعفی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ کے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان کی اے ٹیم سے ایک روزہ میچوں کی سیریز میں تین۔صفر سے شکست ان کے اس فیصلے کی بنیادی وجہ ہے لیکن ان کے بقول افغانستان میں کرکٹ کی خراب صورتحال میں بہتری کے لیے عالمی تنظیموں کی عدم توجہی سے بھی وہ مایوس ہوئے ہیں۔

راشد لطیف نے افغان ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تمام لڑکے بہت محنتی ہیں اور ان کا مستقبل بھی اچھا ہے تاہم جنگ سے تباہ حال اس ملک میں کرکٹ کے فروغ کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور ایشیئن کرکٹ کونسل کو جو کام کرنا چاہیے وہ نہیں ہو رہا۔

”ان تنظیموں سے پوچھا بھی تھا کہ یہاں (افغانستان میں) ابھی تک بنیادی ڈھانچہ کیوں نہیں بنایا گیا۔یہ لوگ فٹ بال گراؤنڈ ز میں وکٹیں بنا کر کھیل رہے ہیں۔ لاکھوں بچے پہاڑوں اور گرد سے اٹے علاقوں میں کرکٹ کھیل رہے ہیں، ایک گرین پارک تک تو ان تنظیموں نے بنا کر نہیں دیا اور جو ایک دو گراؤنڈز بن رہے ہیں وہ بھی صوبائی گورنرز اپنے طور پر تیار کروا رہے ہیں۔“

راشد لطیف نے کہا کہ کرکٹ کی دونوں تنظیموں کے عہدیداروں کہنا ہے کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتیں۔”افغانستان کو اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے ، ٹھیک ہے افغان کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں کو ابھی اتنا کام نہیں آتا تو آئی سی سی اور اے سی سی انھیں کوئی اسٹریکچر تو بنا کر دے۔“ ان کے بقول اگر افغانستان میں کرکٹ کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرلیا جاتا ہے تو ٹیم مزید بہتر کارکردگی دکھائے گی۔

45سالہ راشد لطیف گزشتہ سال جولائی میں افغان ٹیم کے کوچ مقرر ہوئے تھے۔ ان کی زیر تربیت ٹیم نے 2010ء کے ایشیا ئی کھیلوں میں شاندار کارکردگی دکھائی تھی۔

راشد لطیف نے کہا کہ افغانستان کی ٹیم کے حالیہ دورہ پاکستان میں اے ٹیم سے پہلا میچ ہارنے کے بعد انھوں نے کوچنگ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا تھا۔” میں نے سیریز کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا جو گزشتہ روز منظور ہوا، اس لیے میں نے آج(منگل کو) اس کا اعلان کیا ہے۔“

XS
SM
MD
LG