رسائی کے لنکس

امریکی عدالت نے چرچ کو فوجیوں کی تدفین پر احتجاج کی اجازت دیدی


امریکی عدالت نے چرچ کو فوجیوں کی تدفین پر احتجاج کی اجازت دیدی
امریکی عدالت نے چرچ کو فوجیوں کی تدفین پر احتجاج کی اجازت دیدی

امریکہ کی سپریم کورٹ نے ایک مقامی بنیاد پرست چرچ سے تعلق رکھنے والے افراد کو افغانستان اور عراق میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تدفین کے موقع پر احتجاج کرنے کی اجازت دیدی ہے۔

امریکی سپریم کورٹ نے بدھ کے روز کثرتِ رائے سے ایک ذیلی عدالت کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جس میں ریاست کنساس کے "ویسٹ بورو بیپٹسٹ چرچ" کے اراکین کو امریکی فوجیوں کی جائے تدفین پر احتجاج سے روک دیا گیا تھا۔

چرچ کے خلاف ایک آنجہانی امریکی فوجی کے والد کی جانب سے اپیل دائر کی گئی تھی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ چرچ کے اراکین نے ان کے بیٹے کی تدفین کے موقع پر اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے ان کے بیٹے کی کردار کشی اور توہین کی تھی۔

چرچ کی جانب سے ذیلی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی جسے سپریم کورٹ نے 1-8 سے منظور کرلیا۔

کثرتِ رائے سے دیے گئے فیصلے میں اعلیٰ عدالت نے چرچ کے اراکین کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کو امریکی آئین کی پہلی ترمیم کی رو سے جائز قرار دیا۔

واضح رہے کہ امریکی آئین کی پہلی ترمیم میں شہریوں کو اظہارِ رائے، مذہب کے اختیار اور پرامن احتجاج کے حق کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

چرچ کے ارکان افغانستان اور عراق میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تدفین کے موقع پر جمع ہو کر احتجاج کرتے ہیں۔ چرچ کا موقف ہے کہ ان جنگوں میں ہونے والی ہلاکتیں درحقیقت خدا کی جانب سے امریکی قوم میں پھیلتی ہوئی ہم جنس پرستی کی سزا ہیں۔

XS
SM
MD
LG