چین نے امریکہ کی طرف سے اس کی ایک سرکاری آئل کمپنی پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر ’’سخت ناگواری‘‘ کا اظہار کیا ہے۔
واشنگٹن نے جمعرات کو ’زوہائے زینرانگ کارپوریشن‘ پر پابندیوں کا اعلان کیا تھا کیوں کہ اس چینی کمپنی نے ایران کو چھ ماہ کے دوران 50 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کا ایندھن فراہم کرنے کے معاہدے کیے تھے۔
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ’ژنہوا‘ نے ہفتہ کو دیر گئے وزارت خارجہ کے ترجمان لیو ویامن کا ایک بیان شائع کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ امریکی اقدام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
لیو کا کہنا تھا کہ چین دیگر ملکوں کی طرح ایران سے تعاون کر رہا ہے۔ اُنھوں نے امریکی پابندیوں کو بلا جواز اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مندرجات اور روح کے منافی قرار دیا۔
یہ پابندیاں ایک ایسے وقت لگائی گئی ہیں جب کچھ عرصہ قبل ہی امریکی وزیر خزانہ ٹیموتھی گیتھنر نے بیجنگ میں چینی رہنماؤں سے ملاقات کر کے اُن سے ایران پر امریکی اور یورپی پابندیوں کے نفاذ کے سلسلے میں تعاون کی درخواست کی تھی۔
چین ماضی میں بھی ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی مزاحمت کرتا آیا ہے۔