رسائی کے لنکس

جزیرہ نما کوریا: چین کا ایک میزائل کا تجربہ


وزارت دفاع کی ویب سائیٹ پر ایک مختصر بیان میں کہا گیا کہ یہ تجربہ حال ہی میں خلیج بوہئی میں کیا گیا اور اس سے" مطلوبہ نتائج حاصل ہو گئے ہیں۔ "

چین نے بدھ کو جزیرہ نما کوریا کی سمندری حدود میں ایک نئی قسم کے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

چین کی وزارت دفاع کی طرف سے یہ اعلان جنوبی کوریا میں امریکہ کے جدید میزائل دفاعی نظام ’تھاڈ‘ کی تنصیب پر بیجنگ کی طرف سے ناراضی کے اظہار کے دوران سامنے آیا ہے۔

وزارت دفاع کی ویب سائیٹ پر ایک مختصر بیان میں کہا گیا کہ یہ تجربہ حال ہی میں خلیج بوہئی میں کیا گیا اور اس سے "مطلوبہ نتائج حاصل ہو گئے ہیں۔"

اگرچہ یہ تجربہ ممکنہ طور پر پہلے سے طے ہو گا تاہم اس کا وقت اور مقام اہم ہو سکتا ہے۔

خلیج بوہئی بحیرہ زرد کے مغرب میں واقع ہے جو چین اور جزیر نما کوریا کو جدا کرتا ہے۔ چین کی وزارت دفاع نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ میزائل دفاعی نظام کی تنصیب کا جواب نئی قسم کے ہتھیاروں کے تجربات کو جاری رکھ کر دے گا ۔

چین جنوبی کوریا میں میزائل دفاعی نظام تھاڈ (ٹرمینل ہائی آلٹیٹیوٹ ایریا ڈیفنس) کی تنصیب کی اس بنا پر مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس کے ریڈار چین کے اندر دیکھنے کی صلاحیت کے حامل ہیں جس سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو میزائل اور جہازوں کی نقل و حرکت کی نشاندہی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

واشنگٹن کا موقف ہے کہ یہ نظام شمالی کوریا کے میزائلوں سے دفاع کے لیے ضروری ہے اور امریکہ اس بارے میں چین کے تحفظات کو بلا جواز قرار دے چکا ہے۔

چین کی وزارت دفاع کے ترجمان گینگ شوآنگ نے بدھ کو کہا کہ چین اپنے موقف کو نرم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

گینگ نے کہا کہ "تھاڈ کے معاملے پر چین کا موقف واضح ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ جنوبی کوریا چین کے تحفظات پر پوری توجہ دے گا اور متعلقہ معاملات کو مناسب طریقہ سے حل کرے گا۔"

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین کی طرف سے نئے ہتھیار کا تجربہ ممکنہ طور پر ڈی ایف ۔26 درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا ہو سکتا ہے جو جنگی بحری جہازوں کو ڈبونے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

عسکری امور کے ماہر اور ہانگ کانگ کے فونکس ٹی وی کے تجزیہ کار سانگ ذہانگ پنگ نے کہا کہ خلیج بوہئی اس تجربات کے لیے ایک بہتر جگہ ہے کیونکہ یہ چین کے سمندری حدود میں واقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ڈی ایف ۔26 تھاڈ کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے لیکن چین کے پاس اس مقصد کے لیے کئی دیگر میزائل بھی ہیں۔

تجزیہ کار سانگ نے کہا کہ اس کا براہ راست تعلق تھاڈ کے ساتھ نہیں ہے لیکن یہ جنوبی کوریا اور امریکہ کے لیے ایک انتباہ ہے۔

XS
SM
MD
LG