رسائی کے لنکس

چینی فوجی افسران پر الزامات، امریکی سفیر طلب


بیجنگ نے امریکہ کے الزامات کو "من گھڑت" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور کہا کہ اس سے دونوں حکومتوں میں اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔

امریکہ کی طرف سے پانچ چینی فوجی افسران پر امریکی کمپنیوں کے خلاف "معاشی جاسوسی" کا الزام عائد کیے جانے پر بیجنگ نے امریکی سفیر کو طلب کیا ہے۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق منگل کو وزارت خارجہ نے سفیر میکس بیوکس کو بلا کر اپنا "احتجاج" ریکارڈ کروایا۔ بیجنگ نے اپنے افسروں پر عائد کیے گئے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

امریکی حکام نے چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی ایک یونٹ پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کے لوگوں نے جوہری ٹیکنالوجی، شمسی توانائی اور اسٹیل کی صنعت سے وابستہ امریکی کمپنیوں کے کمپیوٹرز تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی۔

امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے پیر کو کہا تھا کہ تمام اقوام معلومات کے تبادلے میں مصروف ہیں۔ لیکن ان کے بقول چینی کمپنیوں بشمول سرکاری کمپنیوں کی "خاطر خواہ" معلومات حاصل کرنے کے لیے فوجی جاسوسی کو امریکہ "صریحاً مسترد" کرتا ہے۔

"جب کوئی دوسرا ملک فوج یا انٹیلی جنس ذرائع ایک امریکی عہدیدار یا کارپوریشن کے کاروباری راز یا حساس معلومات حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے، تاکہ اس سرکاری کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے تو ہم یہ کہیں گے کہ بس اب بہت ہو گیا۔"

چین کی وزارت دفاع نے ان الزامات کو "من گھڑت" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور کہا کہ اس سے دونوں حکومتوں کے درمیان اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔ احتجاج کے طور پر بیجنگ کے بقول وہ سینو یو ایس انٹرنیٹ گروپ کی سرگرمیاں بھی معطل کر رہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے اس اقدام پر افسوس کا اظہار کیا۔

"چین کی طرف سے ورکنگ گروپ کی سرگرمیاں معطل کیے جانے پر ہمیں افسوس ہے۔ ہمارا ماننا یہی ہے کہ اس طرح کے امور سمیت دیگر سائبر سکیورٹی پر تحفظات جیسے معاملات کے حل میں مذاکرات ایک اہم حصہ ہیں۔"

کیا یہ پانچ چینی فوجی افسران کو کبھی امریکہ میں مقدمے کا سامنا ہو سکے گا، یہ تاحال ایک سوال ہے۔

ایرک ہولڈر کا کہنا تھا کہ امریکہ پر امید ہے کہ بیجنگ "ہمارے نظام انصاف کا احترام" کرے گا اور الزامات کا سامنا کرنے والے فوجی افسران پر مقدمہ چلانے کی اجازت دے گا۔

انھوں نے بتایا کہ جاسوسی کا مبینہ نشانہ بننے والی پانچ کمپنیوں میں الکویا ورلڈ الومینا، یوایس اسٹیل، ویسٹنگ ہاؤس الیکٹرک، الیگنی ٹیکنالوجیز اور سولر ورلڈ کے ملک کے اسٹیل ورکرز کی یونین شامل ہیں۔
XS
SM
MD
LG