رسائی کے لنکس

چین: کرونا وائرس سے مزید 17 افراد متاثر، مجموعی تعداد 62 ہوگئی


چین میں ایک متاثرہ شخص کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے
چین میں ایک متاثرہ شخص کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے

چین میں کرونا وائرس سے نمونیا اور سارس نامی سانس کی بیماری کے 17 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد اس مرض سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 62 ہوگئی ہے۔

اب تک مرض سے متاثرہ 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ تین کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق چین میں چونکہ نئے قمری سال کی تقریبات جاری ہیں۔ اس موقع پر لاکھوں افراد اندرون ملک ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر کرتے ہیں اس لیے حکام کو یہ پریشانی لاحق ہے کہ کہیں مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ نہ ہو جائے۔

چین کے وسطی شہر ووہان میں اب تک سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان ہی افراد میں کرونا وائرس کے سبب نمونیا کے مرض میں مبتلا ہونے کی اطلاعات ہیں جو یا تو ووہان میں رہتے ہیں یا انہوں نے ووہان کا سفر کیا ہے۔

کرونا وائرس نمونیا اور 'ایکیوٹ ریسپریٹری سنڈروم' یعنی 'سارس' جیسے سانس کے مرض کو پھیلانے کا سبب ہے جس سے سال 2002 اور 2003 میں دنیا بھر میں تقریباً 800 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ووہان میونسپل ہیلتھ کمیشن کی جاری کردہ معلومات کے مطابق 17 میں سے 3 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ نئے مریضوں کو 13 جنوری کو بخار اور کھانسی کی شکایات تھیں جو اس مریض کی علامات میں سرفہرست سمجھی جاتی ہیں۔

دو روز قبل امریکہ نے کو کہا تھا کہ وہ ووہان سے آنے والے مسافروں میں مرض کی تشخیص کے لیے تین ایئر پورٹس پر اسکریننگ شروع کرے گا۔

اگرچہ ماہرین نے ابتدا میں کہا تھا کہ نیا وائرس کرونا 'سارس' کی طرح مہلک نہیں ہے تاہم ان کے پاس اس وائرس سے متعلق معلومات کم تھیں۔

'رائٹرز' کے مطابق اب بھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا نیا مرض انسان سے انسان میں منتقل ہوتا ہے یا نہیں۔

چین کے علاوہ جاپان میں ایک اور تھائی لینڈ میں وائرس سے متاثرہ دو افراد میں اس مرض کی شناخت ہوئی ہے۔

XS
SM
MD
LG