رسائی کے لنکس

شارلٹزول میں مظاہرین پر گاڑی چڑھانے والے کو ضمانت نہ مل سکی


مظاہریں، شارلٹزول ورجینیا میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں منعقدکی جانے والی ریلی میں شریک ہیں۔ 14 اگست 2017
مظاہریں، شارلٹزول ورجینیا میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں منعقدکی جانے والی ریلی میں شریک ہیں۔ 14 اگست 2017

شارلٹز ول میں سفید فام بالادستی سے متعلق احتجاج میں شامل مظاہرین پر گاڑی چڑھا کر ایک خاتون کو ہلاک اور کئی افراد کو زخمی کرنے کےالزام میں گرفتار جیمز ایکس فیلڈز جونیئر کو پیر کے روز ایک جج کے سامنے پیش کیا گیا ۔

بیس سالہ فیلڈز پر الزام ہے کہ اس نے مجمع پر اپنی گاڑی چڑھا کر قانون کے شعبے میں کام کرنے والی 32 سالہ حیدرہیئر کو کچل کر ہلاک کر دیا ، جو ہفتے کے روز حقوق کے حصول کے لیے کیے گئے مظاہرے میں شریک تھی۔

فیلڈز پر بلا ارادہ قتل میں ملوث ہونے ، جان بوجھ کر زخمی کرنے اور اپنی گاڑی روکنے میں ناکامی کے الزامات لگائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں ایک ہلاکت ہوئی۔

جج نےفیلڈز کو اس پر لگائے جانے والے الزامات اور مقدمے کے سلسلے میں حقوق سے آگاہ کیا اور اسے ضمانت نہیں دی۔ اس کے مقدمے کی پیروی کے لیے اٹارنی چارلس ویبر کو مقرر کیا گیا ہے۔

مقدمے کی اگلی سماعت کے لیے 25 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے تاہم میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ پیشی سے پہلے ممکنہ طور پر ضمانت سے متعلق سماعت ہو سکتی ہے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ریاست ورجینیا کے ایک قصبے شارلٹز ول میں قدیم دور میں غلام رکھنے کے ایک حامی رابرٹ لی کا مجسمہ ہٹانے کےخلاف سینکڑوں سفید فاموں نے مظاہرہ کیا تھا۔

اس موقع پر ہونے والی جھڑپوں میں 19 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 10 کے بارے میں یونیورسٹی آف ورجینیا کے شعبہ صحت نے بتایا کہ ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ جب کہ 9 زخمیوں کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔

ورجینا پولیس نے دو اہل کار اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کا ہیلی کاپٹر ہفتے کے روز اس وقت گر کر تباہ ہوگیا جب وہ شارلٹزول کے مظاہرے کی فضائی نگرانی کررہے تھے۔

شارلٹزول کے تشدد کے سیاسی نتائج صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر نکتہ چینی کی شکل میں ظاہر ہوئے ہیں اور ان پر سفید فام بالادستی کو ہدف بنانے میں ناکامی کا إلزام لگایا گیا۔

XS
SM
MD
LG