امریکہ میں بیماریوں پر قابو پانے اور ان سے پیشگی بچاؤ کے ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) نے کرونا وائرس سے متعلق نئی ہدایات جاری کی ہیں جن کے تحت ایسے امریکی جنہوں نے ویکسین کی خوراک مکمل کر لی ہے، وہ بغیر ماسک اور سماجی فاصلے کے اصول سے ہٹ کر کمرے کے اندر جمع ہو سکتے ہیں۔
مبصرین کے مطابق یہ ایسی ہدایات ہیں جن کا طویل عرصے سے انتظار تھا۔
گائیڈ لائنز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے ویکسین لگوا لی ہے وہ ایک گھر میں بھی جمع ہو سکتے ہیں جہاں کرونا لاحق ہونے کے کم خطرے کا سامنا کرنے والے افراد بھی موجود ہوں۔ یعنی وہ بزرگ جنہوں نے ویکسین لگوا لی ہے وہ اپنے صحت مند بچوں اور ان کی اولاد سے مل سکتے ہیں۔
سی ڈی سی نے پیر کو یہ رہنما اصول جاری کیے ہیں۔
جیسے جیسے بالغ افراد زیادہ سے زیادہ تعداد میں ویکسین لگوا رہے ہیں۔ یہ سوال زور پکڑتا جارہا ہے کہ آیا ویکسی نیشن ان کو اپنے خاندان کے لوگوں سے ملنے، سفر کرنے یا دیگر امور کی زیادہ آزادی فراہم کرتی ہے؟ سی ڈی سی کی گائیڈ لائنز انہی سوالات کے جواب فراہم کرتی ہیں۔
سی ڈی سی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روشل والینسکی نے کہا ہے کہ ہر روز جس قدر زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جا رہی ہے ہم بازی پلٹ رہے ہیں۔
ایک پریس بریفنگ میں انہوں نے ان گائیڈ لائنز کو معمول کی زندگی کی بحالی کی جانب پہلا قدم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ نئے کیسز اور اموات میں کمی ہوتے ہی ویکسین لگوانے والے افراد کے لیے مزید سرگرمیوں کی اجازت دی جائے گی۔
سی ڈی سی تاہم اب بھی یہ سفارش کر رہا ہے کہ جن لوگوں نے مکمل ویکسین کے دو ڈوز لگوا لیے ہیں وہ چہرے پر اچھی طرح ماسک پہنیں۔ بڑی محفلوں سے گریز کریں اور عوام میں جب جائیں تو ایک دوسرے سے جسمانی فاصلہ برقرار رکھیں۔
سی ڈی سی نے ایسے افراد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جن کے اندر کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد کسی حد تک مدافعت پیدا ہو چکی ہے اور وہ کرونا وائرس کی لپیٹ میں آنے کے بعد صحت یاب ہو رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص کو مکمل ویکسی نیٹڈ خیال کیا جاتا ہے جس کو ویکسین کی آخری خوراک لیے ہوئے 15 دن گزر چکے ہوں۔ تقریبا 31 لاکھ امریکی یعنی کل آبادی کے نو فی صد نے اس وقت تک ویکسین کا کورس مکمل کر لیا ہے۔
سی ڈی سی کی ان گائیڈ لائنز پر طبی ماہرین کا ملا جلا ردِ عمل بھی سامنے آیا ہے۔
رابرٹ ووڈ جانسن فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو اور سی ڈی سی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر رچرڈ بسر نے کہا ہے کہ یہ گائیڈ لائنز قوم کے لیے خوشی کی خبر ہیں اور یہ بات قابلِ فہم ہے کہ لوگ عالمی وبا سے عاجز آ چکے ہیں اور طویل عرصے سے وہ محفوظ انداز میں معمول کی سرگرمیوں کی بحالی کا انتظار کر رہے تھے۔
لیکن بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گائیڈ لائنز بہت محتاط ہیں۔
یونیورسٹی آف نبراسکا میں کالج آف پبلک ہیلتھ کے ڈین ڈاکٹر علی خان نے کہا ہے کہ گائیڈ لائنز کئی حوالوں سے مناسب ہیں سوائے سفر کے بارے ہدایات کے۔
سی ڈی سی نے سفر سے متعلق ہدایات تبدیل نہیں کی ہیں۔ جس میں غیر ضروری سفر کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ سفر کے بعد چند دنوں کے اندر اندر کرونا ٹیسٹ کرایا جائے۔