رسائی کے لنکس

دنیا میں سات ہفتوں بعد کرونا کیسز میں دوبارہ اضافہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ گزشتہ سات ہفتوں کے دوران پہلی مرتبہ عالمی سطح پر کرونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ حکام نے کرونا کیسز میں ایک بار پھر بڑی تعداد میں تیزی آ سکتی ہے۔

کرونا وائرس پر ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی ٹیم کی سربراہ ماریا وین کرخوو نے پیر کو ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ "ہمیں سخت احتیاط کی ضرورت ہے، اگر وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں احتیاط نہ کی گئی یہ دوبارہ پھیل سکتا ہے۔"

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس گیبراسس کا کہنا ہے کہ کرونا کیسز میں حالیہ اضافہ چار خطوں میں سامنے آیا ہے جن میں امریکہ، مشرقی بحیرہ روم، یورپ اور جنوب مشرقی ایشیا شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی وبا میں ایک مرتبہ پھر اضافہ مایوس کن ہے مگر حیران کن نہیں۔ کیسز کے حالیہ اضافے کی وجہ حفاظتی اقدامات میں سستی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی پروگرام کے ڈائریکٹر مائیکل رایان کہتے ہیں اس وقت وائرس کافی حد تک کنٹرول میں ہے اور یہ سوچنا حقیقت کے برعکس ہے کہ عالمی وبا رواں برس کے اختتام تک ختم ہو جائے گی۔

عالمی ادارۂ صحت کےس ربراہ ٹیڈروس گیبراسس (فائل فوٹو)
عالمی ادارۂ صحت کےس ربراہ ٹیڈروس گیبراسس (فائل فوٹو)

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے یہ انتباہ ایسے وقت میں آیا ہے جب کچھ ہی عرصہ پہلے دنیا کے کئی حصوں میں کرونا وائرس کے کیسز اور اس کے سبب ہونے والی اموات میں بڑی کمی دیکھی گئی تھی۔

دوسری جانب کئی ملکوں میں ویکسی نیشن مہم کے بعد ایسی امیدیں پیدا ہو گئی تھیں کہ کرونا وائرس کے کیسز میں اب کمی کا رجحان جاری رہے گا۔

امریکہ کی صورتِ حال

امریکہ میں صحت کے حکام خبردار کر رہے ہیں کہ کرونا کیسز کی ایک اور لہر دہلیز تک پہنچ چکی ہے۔ حالیہ چند روز کے دوران امریکہ میں کرونا وائرس کی جنوبی افریقہ سے شروع ہونے والی ایک قسم بھی سامنے آئی ہے۔

ایک جانب جہاں امریکہ میں ویکسی نیشن مہم جاری ہے وہیں یومیہ اموات کی تعداد لگ بھگ دو ہزار اور کرونا کیسز کم و بیش 70 ہزار کے قریب ریکارڈ ہو رہے ہیں۔

کیسز میں اضافے کا رجحان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب زیادہ تر ریاستیں کرونا وائرس کے سبب عائد پابندیوں میں نرمی کر رہی ہیں۔

ریاست کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم اور ریاست کے قانون سازوں نے زیادہ تر سرکاری اسکولوں کے لیے ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت مارچ کے آخر تک اسکولوں میں تدریسی عمل بحال کر دیا جائے گا۔

ادھر ریاست الی نوائے کے شہر شکاگو میں ہزاروں طالب علم ایک سال سے زیادہ عرصے تک اسکولوں سے دور رہنے کے بعد پیر کو واپس کلاس روم میں آئے ہیں۔

پہلی کلاس سے پانچویں جماعت تک کے طلبا بھی رواں ہفتے واپس اسکول آئے ہیں جب کہ مڈل اسکول کے طالب علموں کا آئندہ ہفتے دوبارہ اسکولوں میں واپس آنا شیڈول ہے۔

یورپ کی صورتِ حال

برطانیہ کے حکام کا پیر کو کہنا تھا کہ انہوں نے کرونا وائرس کی انتہائی متعدی چھ اقسام کا پتا لگایا ہے جو برازیل میں پائی گئی تھیں۔

دوسری جانب فرانس کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اقدامات میں کوئی نرمی نہیں لا رہے۔ اُن کے بقول آئندہ چار سے چھ ہفتوں کے دوران رات کا کرفیو بدستور برقرار رہے گا۔

فرانسیسی وزیرِ صحت اولیور وران کا کہنا ہے کہ ریستوران اور عجائب گھروں کو فی الحال بند رکھا جائے گا۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ فرانس کو وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید پابندیوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

سلوویکیا نے کہا ہے کہ وہ روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین 'اسپوتنک' کی 20 لاکھ خوراکیں حاصل کرے گا۔

یورپیئن میڈیسن ایجنسی نے روس کی ویکسین کی اب تک منظوری نہیں دیا۔ تاہم سلوویکیا ہنگری کے بعد دوسرا یورپی ملک ہے جس نے روس کی ویکسین خریدی ہے۔

یورپی یونین کے ایگزیکٹو ادارے نے پیر کو وہ پاسپورٹ کے لیے ایسے قوانین کی تجویز دے گا جن کے تحت صرف انہی لوگوں کو آنے کی اجازت دے گا جنہوں نے ویکسین لگوا رکھی ہے یا جن کے کرونا ٹیسٹوں کے بعد ان کو پورے خطے میں کام پر جانے اور سیاحت کی اجازت دی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG