ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر تیزہواؤں اور خشک موسم کے باعث پانچویں روز بھی پوری طرح قابو نہیں پایا جاسکا ہے ۔ آگ سے مرنے والوں کی تعداد مزید بڑھ کر 31 تک جاپہنچی ہے جبکہ اس میں اضافے کا خدشہ ہے۔ شمالی کیلیفورنیا کے شیرف کا کہنا ہے کہ 228 افراد ابھی تک لاپتا ہیں۔
آگ سے بچنے کے لئے اب تک ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ منتقلی کا یہ عمل تاحال جاری ہے ۔
ریاست کے شمالی علاقوں میں تقریباً 8 ہزار فائر فائٹرز ریسکیو کے کاموں میں مصروف ہیں۔ طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے کیمیکل کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے ۔
حکام کا کہنا ہے کہ ریاست کی تاریخ میں آگ لگنے سے تباہی پھیلنے کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے جبکہ ہلاکتوں کے اعتبار سے اسے تیسرا بڑا واقعہ قرار دیا جارہا ہے۔
حکام کے مطابق آگ سے 6 ہزار 4 سو 53 مکانات تباہی سے دوچار ہوئے جن میں 260 تجارتی مراکز بھی شامل ہیں ۔ آگ نے 404 مربع کلو میٹر کا علاقہ اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ جمعرات کی رات بھڑکی تھی جس میں جمعہ کو مزید اضافہ ہوگیا ۔ تمام کوششوں کے باوجود ابھی تک آگ پر صرف چند فیصد تک ہی قابو پایا جاسکا ہے ۔
اب تک 93 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے تاہم 56 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے باعث آگ پر قابو پانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔