برما کی جمہوریت نواز راہنما آنگ ساں سوچی کی سیاسی تنظیم نے کہاہے کہ حکومت نے انہیں اپنی سیاسی سرگرمیاں ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نیشنل لیگ فارڈیموکریسی کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کی برمی سروس کو بدھ کے روز بتایا کہ ان کی جماعت اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے موصول ہونے والے خط کا جواب دینے پر غور کررہی ہے۔
نیشنل لیگ فارڈیموکریسی کو پچھلے سال اس وقت جبراً تحلیل کردیا گیاتھا جب اس نےاپنی راہنما آنگ ساں سوچی کےمسئلے پر الیکشن کابائیکاٹ کردیا تھا۔ سوچی ان دنوں اپنے گھر پر نظر بند تھیں اور انہیں انتخابات میں حصہ لینےسے روک دیا گیاتھا۔
برما کے سرکاری اخبار نیولائٹ آف میانمر نے وزارت داخلہ کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کو لازمی طورپر ایسی کارروائیاں ترک کردینی چاہیں جن سے ملک کے استحکام اور امن کو خطرات لاحق ہوسکتے ہوں، عوام کا اتحاد متاثر ہوسکتا ہو اور جو قانون کے دائرے میں آتی ہوں۔
اخبار نے اپنے ایک اور تبصرے میں کہا ہے کہ اگر آنگ ساں سوچی برما کے مختلف حصوں میں اپنے مجوزہ دورے پر جاتی ہیں تواس سے ملک میں افراتفری پھیل سکتی ہے۔
سرکاری خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے پارٹی تحلیل کیے جانے کے باوجود اس کے دفاتر کام کررہے ہیں اور ان کے اجلاس بھی منعقد ہورہے ہیں۔
خط میں مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر اپنی سماجی سرگرمیاں جاری رکھنے کی خواہش مند ہے تو پھر اسے چاہیے کہ وہ ایک نئے نام سے اپنی رجسٹریشن کرائے۔