’برٹش ایئرویز‘ کے لاکھوں صارفین کا ڈیٹا ہیک ہوگیا ہے۔
فضائی ادارے نے جمعرات کی رات گئے انکشاف کیا کہ 21 اگست اور پانچ ستمبر کو پروازیں بُک کرانے کے لیے کمپنی کی ویب سائٹ اور ’موبائل فون ایپ‘ استعمال کرنے والے 380000 صارفین کی ذاتی اور مالی معلومات افشا ہوگئی ہیں۔
ہیکنگ کے بارے میں ’برٹش ایئرویز‘ کے چیف اگزیکٹو افسر، الیکس کروز نے کہا ہے کہ ’’ہماری ویب سائٹ پر کیا گیا یہ ایک انتہائی جدید، خطرناک اور مجرمانہ حملہ‘‘ تھا۔
کروز نے بتایا کہ ’’برٹش ایئرویز نے تمام وسائل استعمال کرتے ہوئے اپنے صارفین سے رابطہ کیا ہے، یہ بات یقینی بنانے کے لیے کہ ’’ہم اُن کو تحفظ دینے میں معاون بن سکیں‘‘۔
کروز نے کہا کہ ’’ہم پہنچنے والے کسی مالی نقصان کا معاوضہ ادا کریں گے۔‘‘
ایئرلائنز نے جمعے کے روز برطانوی اخبارات میں پورے صفحے کے اشتہار شائع کیے ہیں جن میں جَلّی حروف میں تحریر تھا: ’’ہم معذرت خواہ ہیں‘‘۔
ایک بیان میں ’برٹش ایئرویز‘ نے کہا ہے کہ ’’برٹش ایئرویز متاثرہ صارفین سے رابطہ کر رہی ہے، اور ہم ایسے صارفین جنہیں خدشہ ہے کہ اس واقعے کے باعث اُن کی معلومات افشا ہوگئی ہے کہ وہ اپنے بینک یا کریڈٹ کارڈ جاری کرنے والوں سے رابطہ کریں اور اُن کی جانب سے دیے گئے مشورے پر عمل کریں‘‘۔
وزیر اعظم تھریسا مے کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ ’’ہم اِن خبروں سے آگاہ ہیں، اور ’نیشنل سائبر سکیورٹی سینٹر‘ اور ’نیشنل کرائم ایجنسی‘ اس بات کا کھوج لگا رہے ہیں کہ معاملہ کیا ہے‘‘۔