رسائی کے لنکس

بھارتی کلاسیکی گلوکار پنڈت بھیم سین جوشی انتقال کرگئے


بھارتی کلاسیکی گلوکار پنڈت بھیم سین جوشی انتقال کرگئے
بھارتی کلاسیکی گلوکار پنڈت بھیم سین جوشی انتقال کرگئے

بھارت کے معروف کلاسیکی لیجنڈ موسیقار، گلوکار بھیم سین جوشی پیر کی صبح بھارتی شہر پونا کے ایک مقامی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 82 برس تھی۔

پنڈت جوشی کلاسیکی موسیقی کے "کرانا گھرانا" کے پیرو تھے تاہم انہوں نے روایتی موسیقی کے کئی اور گھرانوں کی خصوصیات امتزاج سے اپنا ایک علیحدہ انداز اختیار کیا۔ انہیں "خیال" اور "بھجن" گائیکی کا استاد تصور کیا جاتا تھا۔

وہ کئی دہائیوں تک بھارت میں کلاسیکی موسیقی کے فروغ کی کوششوں میں مصروف رہے اور اس میں جدید انداز متعارف کرائے۔ موسیقی کیلیے ان کی خدمات کے اعتراف میں پنڈت جوشی کو 2008 میں بھارت کے سب سے بڑے شہری اعزاز "بھارت رتنا" سے نوازا گیا تھا۔

جوشی گردوں اور دیگر امراض کے باعث گزشتہ ایک ماہ سے پونا کے ساہیدری ہسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں پیر کی صبح ان کی حالت بگڑ گئی اور بعد ازاں وہ انتقال کرگئے۔

شمالی کرناٹکا کے ایک قصبہ گداگ میں پیدا ہونے والے پنڈت جوشی کا تعلق ایک مقامی برہمن خاندان سے تھا۔ انہوں نے محض 11 سال کی عمر میں کلاسیکی موسیقی کے معروف استاد سوائی گندھاروا کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا ۔ وہ 1943 میں 22 سال کی عمر میں فلم نگری ممبئی آگئے جہاں کئی برس گزارنے کے بعد انہوں نے پونا میں مستقل سکونت اختیار کی۔

انہوں نے کئی بالی ووڈ فلموں میں بھی اپنی آواز کا جادو جگایا جن میں 1956 کی "بسنت بہار"، 1973 کی "بیربل، مائی برادر " اور 1985 کی "ان کہی" خاصی مشہور ہیں۔

بھارتی صدر، وزیرِ اعظم، ریاستی گورنرو وزیرِ اعلیٰ اور ہندوستان کے فنونِ لطیفہ سے تعلق رکھنے والے حلقوں نے جوشی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہیں شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

بھارتی صدر پرتھیبا پاٹیل کی جانب سے جاری ہونے والے تعزیتی بیان میں پنڈت جوشی کو "ہندوستان کی کلاسیکی موسیقی کا گرو" قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی وفات سے "قوم اپنا سب سے عظیم اور مشہور کلاسیکی گلوکار کھو بیٹھی ہے"۔

وزیرِاعظم من موہن سنگھ نے بھی پنڈت جوشی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG