رسائی کے لنکس

اسرائیل غزہ میں مزید شہری نقصانات سے گریز کرے، بلنکن


عرب خطے کے دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن تل ابیب میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ 9 جنوری 2024
عرب خطے کے دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن تل ابیب میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ 9 جنوری 2024

امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ انٹنی بلنکن نے تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں 7 اکتوبر کے دہشت گردحملوں کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے اسرائیل کے حق کی حمایت کی ہے۔

ملر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے مزید شہری نقصان سے بچنے اور غزہ میں شہری بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

حماس کے زیر انتظام علاقے کی وزارت صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے وہاں اب تک 23 ہزار سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ بلنکن نے اسرائیل اور خطے کے لیے دیر پا پائیدار امن کو یقینی بنانے کی ضرورت اور ایک فلسطینی ریاست کے قیام کے امریکی موقف کا اعادہ کیا۔

امریکی وزیر خارجہ بلنکن تل ابیب میں اپنے اسرائیلی ہم منصب کاٹز سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ 9 جنوری 2024
امریکی وزیر خارجہ بلنکن تل ابیب میں اپنے اسرائیلی ہم منصب کاٹز سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ 9 جنوری 2024

ایک ایسے وقت میں جب امریکی وزیر خارجہ اسرائیل اور خطے کے عرب ممالک کا دورہ کر رہے ہیں، اے ایف پی نے، غزہ کے جنوب میں واقع سب سے بڑے شہر خان یونس اور رفح میں رات بھر اسرائیلی فورسز کی شدید بمباری کی اطلاع دی ہے۔

اس علاقے میں غزہ سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی ایک بہت بڑی تعداد جمع ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے خان یونس میں اپنی فضائی اور زمینی کارروائیوں کے دوران گزشتہ 24 گھنٹوں میں 40 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا اور بہت سا گولا بارود اور ہتھیار قبضے میں لیا ہے۔

اسرائیلی بمباری کے بعد خان یونس سے گہرے دھوئیں کے بادل بلند ہو رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی۔ 9 جنوری 2024
اسرائیلی بمباری کے بعد خان یونس سے گہرے دھوئیں کے بادل بلند ہو رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی۔ 9 جنوری 2024

یہ جنگ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اس حملے میں اسرائیل کے مطابق 1140 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ 240 کے لگ بھگ افراد کو حماس کے جنگجو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ غزہ میں لڑائی کے دوران اب تک اس کے 185 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اپنی زمینی کارروائیوں کے دوران اس نے شمالی غزہ میں بڑی حد تک فوجی کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور اب یہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔

غزہ سے بے گھر ہونے والے فلسطینی خان یونس اور رفح کے علاقے میں پلاسٹک کی شیٹس کے ساتھ عارضی خیمے بنا کر رہ رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی۔ 2 جنوری 2024
غزہ سے بے گھر ہونے والے فلسطینی خان یونس اور رفح کے علاقے میں پلاسٹک کی شیٹس کے ساتھ عارضی خیمے بنا کر رہ رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی۔ 2 جنوری 2024

امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے اپنے اس دورے میں اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ جنگ کے بعد اسرائیل امریکی ثالثی میں متحدہ عرب امارات اور دیگر ریاستوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کے ذریعے علاقائی انضمام و اتفاق کے لیے اپنی کوششوں کو آگے بڑ ھا سکتا ہے۔

انہوں نے اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ میرے خیال میں اس کے لیے حقیقی مواقع موجود ہیں ، لیکن اس کے لیے ہمیں اس انتہائی مشکل اور چیلنجنگ لمحے کو عبور کرنا ہے۔

بلنکن اپنے اس دورے میں اسرائیل سے قبل قطر اور سعودی عرب جا چکے ہیں۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس سے غزہ میں بڑی حد تک اپنا کنٹرول قائم کر لیا ہے۔ تصویر میں اسرائیلی ٹینک وسطیٰ غزہ میں دکھائی دے رہے ہیں۔ فوٹو۔ اے ایف پی۔ 8 جنوری 2024
اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس سے غزہ میں بڑی حد تک اپنا کنٹرول قائم کر لیا ہے۔ تصویر میں اسرائیلی ٹینک وسطیٰ غزہ میں دکھائی دے رہے ہیں۔ فوٹو۔ اے ایف پی۔ 8 جنوری 2024

اسرائیل اور حماس کی جنگ نے غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے زیادہ تر کو بے گھر کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں اکثریت کو قحط اور بیماری کا خطرہ ہے،

پابندیوں کے باعث بہت کم امداد فلسطینیوں تک پہنچ رہی ہے۔ اسرائیل کے انسانی حقوق کے گروپ بیت سلم (B'Tselem) کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر کوئی بھوکا ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG