رسائی کے لنکس

بلنکن کی مصری صدرالسیسی سے  ملاقات میں  اسرائیل حماس جنگ پر تبادلہ خیال


امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان ملاقات، فائل فوٹو
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان ملاقات، فائل فوٹو

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے جمعرات کو مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی جس میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کو غزہ کی پٹی تک محدود رکھنے اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے بقیہ افراد کی محفوظ رہائی پربات چیت کی۔

مصر اس سے قبل غزہ کی عارضی جنگ بندی میں اہم ثالث کے طور پر کردار ادا کرچکا ہے۔ جس میں حماس نے 240 فلسطینوں کی رہائی کے بدلے 100 سے زائد یرغمال آزاد کیے تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سابق کمانڈر ریٹائرڈ جنرل کینتھ "فرینک" میک کینزی نے بدھ کے روز ایک ویبینار میں باقی ماندہ مغویوں کی رہائی کے بارے میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خیال میں باقی ماندہ یرغمالوں کو واپس لانا بہت مشکل ہو گا کیونکہ اب یہ حماس کے پاس اس جنگ کا آخری پتہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ بقیہ یرغمالوں کی واپسی کے بارے میں زیادہ پرامید نہیں ہیں ۔

مصری صدر السیسی سے بلنکن کی ملاقات جمعرات کو قاہرہ میں ہوئی۔ اس سے ایک دن پہلے بلنکن نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی تھی جس کے بعد محمود عباس نے السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بات کی تھی۔

اردنی، مصری اور فلسطینی رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے ، جس میں عالمی برادری سے غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے دباؤ برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے ایسے حالات پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس میں بے گھر فلسطینی اپنے گھروں کو واپس جا سکیں ۔ انہوں نے جنگ کے بعد فلسطینی علاقے کے کچھ حصوں پر اسرائیل کے دوبارہ قبضہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کو دیر گئے ٹیلی ویژن پر ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غزہ پر مستقل طور پر قبضہ کرنے یا اس کی شہری آبادی کو بے گھر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل حماس کے دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے نہ کہ فلسطینی آبادی سے اور وہ ایسا بین الاقوامی قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے کر رہے ہیں۔

اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے جنگ سے تباہ حال شمالی غزہ کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کو اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے بدھ کو کہا کہ یہ مشن اسرائیل کی طرف سے سیکیورٹی کی شرائط پر انحصار کرتا ہے۔

اقوام متحدہ یہ مشن جلد از جلد بھیجنا چاہتا ہے، کیونکہ شمالی غزہ کے شہریوں کے لئے ضروری امداد میں اضافے کے لیے اس مشن کی بہت اہمیت ہے۔

سفارت کاروں نے بتایا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کو اس ماہ کے آخر میں ملک کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے۔

اقوام متحدہ کا ایک خصوصی ایلچی اسرائیل اور مغربی کنارے میں یرغمالوں کے خلاف جنسی تشدد کی شکائتوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کی غرض سے جنوری کے آخر میں وہاں جانے کا تیاری کر رہا ہے، جس کا ارتکاب مبینہ طور پر حماس کے عسکریت پسندوں نے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد کیا تھا۔

مشرق وسطی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق، 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے غزہ کی پٹی میں85 فی صد سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

(نائیک چنگ، وی او اے نیوز)

فورم

XS
SM
MD
LG