بھارت میں لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں عروج پر ہیں اور ہر جماعت ووٹرز کو اپنی جانب مائل کے لئے نت نئے انداز اپنا رہی ہے۔
11 اپریل سے 19 مئی تک سات مرحلوں میں ہونے والے انتخابات میں اصل مقابلہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے درمیان ہے اور دونوں جماعتیں اپنی جیت کے لئے پرامید ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے گزشتہ روز انتخابی مہم کے دوران پیر کے روز لوک سبھا انتخاباب برائے 2019 کے لئے اپنا منشور بھی جاری کر دیا۔
بی جے پی کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی جانب سے پیش کئے گئے منشور میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے، رام مندر کی تعمیر، یکساں سول قوانین، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر، ون نیشن ون الیکشن، قومی سلامتی، سرحدوں کی حفاظت، اقتصادی ترقی، دہشت گردی کے خاتمے اور کسانوں کی فلاح و بہبود سمیت عوام سے 75 وعدے کیے گئے ہیں۔
بی جے پی نے طلاق ثلاثہ کے خلاف قانون سازی، ہر گھر میں بیت الخلا اور پانی کی فراہمی، کسانوں کے لیے 60 سال کی عمر سے پینشن، بدعنوانی سے پاک انتظامیہ اور خواتین کی فلاحی اسکیموں کا بھی وعدہ کیا ہے۔
بی جے پی نے وعدہ کیا ہے کہ دوبارہ اقتدار ملنے پر وہ 15 سال سے کم عمر کی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مجرموں کو موت کی سزا دینے کا قانون بنائے گی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ون مشن ون ڈائریکشن ہے۔
بی جے پی صدر امیت شاہ نے وعدہ کیا کہ دہشت گردی ختم کا خاتمہ کیا جائے گا۔
بی جے پی نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے وعدے کا اعادہ کیا اور کہا کہ آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اس کی تعمیر کا راستہ ہموار کیا جائے گا۔ بی جے پی یہ وعدہ ہمیشہ کرتی آئی ہے۔
اس نے ایک آبی وزارت بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں کی ترقی اور کسانوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے گی۔
اس منشور میں اقتصادی ترقی پر بھی زور دیا گیا ہے اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں 2024 تک 100 کھرب روپے کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا ہے تاکہ اس کے بقول ہر سال لاکھوں نوجوانوں کے لیے نیا روزگار پیدا کیا جا سکے۔
منشور کے اجرا کے موقع پر وزیر مالیات ارون جیٹلی اور وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی خطاب کیا۔
بی جے پی نے ان وعدوں کو' عہد نامہ' کا نام دیا ہے ۔ ان وعدوں سے متعلق کہا گیا ہے کہ انہیں 2022 تک پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ اس سال بھارت اپنی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منا رہا ہو گا۔
منشور میں یکساں سول قوانین کے لئے مسودہ تیار کرنے کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 44 یکساں سول قوانین کو ریاست کا ایک رہنما اصول قرار دیتا ہے۔ بی جے پی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اس وقت تک ملک میں صنفی مساوات قائم نہیں ہو سکتی جب تک یکساں سول قوانین پر عمل نہ کیا جائے جو خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔
منشور میں کسانوں کی فلاح و بہبود اور 2022 تک ان کی آمدنی دو گنا کرنے کی نوید بھی سنائی گئی ہے۔