بالی وڈ فلم 'شعلے' کی 'بسنتی' اور اپنے عروج کے دور میں 'ڈریم گرل' کہی جانے والی ایکٹریس ہیما مالنی بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر متھرا سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
انتخابات میں جہاں دیگر تمام امیدواروں نے ووٹرز کو متوجہ کرنے کے لیے نئے نئے طریقے اختیار کیے ہیں وہیں ہیما بھی کسی سے پیچھے نہیں۔
انہوں نے پہلے تو کھیتوں میں جا کر کاشت کاروں کے ساتھ چلچلاتی دھوپ میں درانتی سے گندم کی فصل کاٹی، پھر ایک ٹریکٹر کو خود ہی کھیتوں میں دوڑاتی اور کسان عورتوں کی طرح کام کرتی رہیں۔
ہیما مالنی اپنی کوشش میں کس حد تک کامیاب ہوئیں اور کس حد تک نہیں، یہ تو الیکشن کے نتائج دیکھنے کے بعد ہی پتہ لگے گا۔ لیکن ان کی اس حرکت نے ان کے مخالفین کو تنقید کا نیا موضوع دے دیا ہے۔
ہیما مالنی کے ایک مخالف نے سوشل میڈیا یہ تبصرہ کیا کہ "بسنتی کی اوقات بدل گئی، تانگے کی جگہ ٹریکٹر چلانے لگی۔"
کچھ ناقدین نے کہا کہ یہ سب 'نو ٹنکی' یعنی ڈرامہ ہے اور وہ ایسا صرف ووٹروں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے کر رہی ہیں۔
اس پر ہیما مالنی نے کہا ہے کہ وہ کسانوں کے اصل مسائل اسی وقت جان سکتی تھیں جب کہ ان کے ساتھ ان کے کام میں مدد کرتیں۔
ان کے بقول، "میں دس مختلف دیہات کا دورہ کرچکی ہوں۔ متھرا دیوی دیوتاؤں کی سرزمین ہے۔ کرشن بھگوان بھی یہیں پیدا ہوئے تھے۔ میرا بھی اسی شہر سے بہت گہرا رشتہ ہے۔ اسی لیے پہلے بھی متھرا کے شہریوں نے مجھے اپنا نمائندہ بناکر ایوان میں بھیجا تھا کیوں کہ وہ مجھے اپنا اور اپنے شہر کا ہی سمجھتے ہیں اور میں بھی انہیں اپنا سمجھتی ہوں۔"
صحافیوں سے گفتگو میں ہیما مالنی نے دعویٰ کیا کہ پچھلے پانچ برس میں انہوں نے متھرا کے 250 دورے کیے۔ "میں صرف رکن پارلیمنٹ بننا نہیں چاہتی، یہاں کے لوگوں کی آواز ایوانوں تک پہنچانا چاہتی ہوں۔ اس وقت بھی پہنچا رہی ہوں اور آگے بھی پہنچاؤں گی۔"