رسائی کے لنکس

لوٹ مار، ہنگامہ آرائی برمنگھم اور مانچسٹر تک پھیل گئی،تین پاکستانی نژاد نوجوان ہلاک


لوٹ مار، ہنگامہ آرائی برمنگھم اور مانچسٹر تک پھیل گئی،تین پاکستانی نژاد نوجوان ہلاک
لوٹ مار، ہنگامہ آرائی برمنگھم اور مانچسٹر تک پھیل گئی،تین پاکستانی نژاد نوجوان ہلاک

منگل کی شب شمالی برطانیہ کے شہروں برمنگھم اور مانچسٹر میں سینکڑوں مظاہرین نے درجنوں دوکانوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کے بعد کئی سرکاری عمارتیں نذرِ آتش کردیں۔

ایشیائی اکثریتی علاقے برمنگھم میں تین پاکستانی نژاد برطانوی نوجوانوں کو مظاہرین کی تیز رفتار گاڑی نے اُس وقت ٹکر مار کر شدید زخمی کردیا جب وہ ایشیائی کمیونٹی کی املاک کی حفاظت پر مامور تھے۔

پاکستان میں گُجُر خان سے تعلق رکھنے والے شہزاد حسین، ہیری حسین اور ہارون برمنگھم کے مقامی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

برمنگھم پولیس کے مطابق اُنھوں نے واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو برآمد کرنے کے ساتھ ایک شخص کوبھی گرفتار کرلیا ہے۔

اُدھر، لندن میں منگل کی شب تین روز سے جاری تشدد میں خاصی کمی دیکھی گئی ہے اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق اب تک 750ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ شمالی برطانیہ کے شہروں میں جاری پُرتشدد کارروائیوں کو روکنے اور شرپسند عناصر سےنمٹنے کے لیے پولیس اپنے طور پر کوئی بھی قدم اُٹھانے میں آزاد ہے۔

لندن میں ’کوبرا کمیٹی‘ کے ہنگامی اجلاس کے بعد اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ ہم اپنی گلیوں میں امن و امان بحال کرنے اورفسادات پر قابو پانے کے لیے جو بھی اقدامات ضروری سمجھے گئے اُٹھائیں گے۔

برطانوی پولیس کو مظاہرین سے نمٹنے میں نرمی برتنے پر تنقید کا سامنا ہے۔ لیکن، ڈیوڈ کیمرون کے مطابق حکومت پولیس کو طاقت کے استعمال سے متعلق اختیارات دینے پر غور کرے گی۔

کیمرون نے کہا کہ تشدد میں ملوث نوجوانوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ اُن کے الفاظ میں، جب بارہ تیرہ سال کے بچے لوٹ مار میں ملوث ہوں اور ہنس کر بات ٹال دیں، اِس کا مطلب یہ ہوا کہ معاشرے میں معاملات خراب ہیں۔

XS
SM
MD
LG