رسائی کے لنکس

امریکی صدر جو بائیڈن کرونا وائرس سے متاثر، انتخابی ریلی میں شرکت منسوخ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • امریکہ کے 81 سالہ صدر کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ انہیں وبا کی ہلکی علامات ہیں۔
  • حکام کے مطابق وائٹ ہاؤس صدر کی صحت کے بارے میں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ دے گا۔
  • وہ قرنطینہ میں رہ کر صدارت کی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔
  • صدر نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوا لی ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس کی تصدیق بدھ کو ہوئی ہے جس کے فوری بعد ہی انہوں نے ریاست لاس ویگاس میں لاطینی ووٹروں سے انتخابی مہم کے سلسلے میں شیڈول تقریب میں شرکت کو منسوخ کر دیا۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرین جین پیئر نے ایک بیان میں کہا کہ 81 سالہ صدر کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور انہیں وبا کی ہلکی علامات ہیں۔

پریس سیکریٹری نے بتایا کہ صدر نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوا لی ہے۔

بائیڈن ریاست ڈیلاویئر میں ریہوبوتھ میں اپنے گھر واپس جا رہے ہیں جہاں وہ قرنطینہ میں رہیں گے۔

پریس سیکریٹری پیئر کے مطابق وائٹ ہاؤس صدر کی صحت کے بارے میں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ دے گا جب کہ بائیڈن قرنطینہ میں رہ کر صدارت کی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔

بائیڈن کے کرونا وبا کے مثبت ٹیسٹ کی خبر سب سے پہلے لاطینی تنظیم یونی ڈوس یو ایس کی صدر جینٹ مرگیوا نے لاس ویگاس میں اجتماع کو بتائی۔

انہوں نے کہا کہ صدر نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ وہ آج لوگوں سے نہیں مل پائیں گے۔

جینٹ مرگیوا نے بتایا کہ صدر بائیڈن نے حال ہی میں کئی تقریبات میں شرکت کی ہے اور آج ان کا کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

ان کے بقول "ہم اس بات کو سمجھتے ہیں، انہیں اس سلسلے میں بتائی گئی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ کسی اور کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے۔"

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے بیان کے بعد صدر کے ڈاکٹر کی طرف سے ایک پیغام میں بتایا گیا ہے کہ بائیڈن کی سانس کی شرح، جسم کا درجۂ حرارت اور خون میں آکسیجن کی سطح سب نارمل ہیں۔

ان کے بقول انہیں کرونا کے علاج کے ویکسین کی ایک خوراک دے دی گئی ہے۔

صدر کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن کو نزلہ، کھانسی اور دیگر عام علامات ہیں۔

امریکی انتخابات: پہلا صدارتی مباحثہ اور ووٹروں کا ردِ عمل
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:00 0:00

ڈاکٹر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ان کو وبا کی ہلکی علامات ہیں۔ ان کی سانس کی شرح 16 فی صد پر نارمل ہے۔ ان کا درجۂ حرارت 97.8 فارن ہائیٹ پر نارمل ہے۔ ان کی نبض کی آکسیمیٹر پر شرح 97 فی صد پر نارمل ہے۔‘‘

بیان کے مطابق صدر کو پاکسلووڈ نامی دوا کی پہلی خوراک دی گئی ہے۔ وہ ریہوبوتھ میں اپنے گھر میں خود کو دوسروں سے الگ رکھ رہے ہیں۔

جب بائیڈن کے ڈیلاویئر روانگی کے لیے ایئر فورس ون میں سوار ہونے سے قبل صحافیوں نے ان سے پوچھا کہ وہ کیسا محسوس کر رہے ہیں تو بائیڈن نے انگوٹھے سے اچھے ہونے کا نشان بناتے ہوئے کہا " میں اچھا محسوس کر رہا ہوں۔"

بائیڈن کو کووڈ نائنٹین ہونے کی تشخیص اسی روز سامنے آئی جب ان کی ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک اور رکن نے صدر سے دوبارہ انتخاب کی مہم سے دستربردار ہونے کا مطالبہ کیا۔

کانگریس مین ایڈم شِف نے متنبہ کیا کہ بائیڈن کے مقابل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت "ہماری جمہوریت کی بنیاد کو کمزور کر دے گی"۔ ایک بیان میں شف نے کہا کہ اس بارے میں انہیں "سنگین خدشات" ہیں کہ آیا بائیڈن نومبر کے الیکشن میں کامیاب ہو سکیں گے۔

شِف نے کہا کہ اگرچہ انتخابی مہم سے دستبردار ہونے کا فیصلہ صدر بائیڈن کا ہی ہے لیکن انہیں (شیف کو) یقین ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ یہ قیادت کی مشعل کسی اور کو سونپ دیں۔

کانگریس کے رکن نے نوٹ کیا کہ ایسا کر نے سے بائیڈن اپنی قیادت کی میراث کو محفوظ بنائیں گے کہ انہوں نے انتخابات میں پارٹی کو ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کی اجازت دی۔

XS
SM
MD
LG