رسائی کے لنکس

ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ: بائیڈن کا امریکیوں کو تشدد سے دور اور پر امن رہنے پر زور


  • امریکی قوم سے خطاب میں بائیڈن نے کہا کہ امریکی سیاسی تشدد کی راہ پر نہ جا سکتے ہیں اور نہ ہی انہیں اس راہ پر جانا چاہیے۔
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ابھی اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اس معاملے پر جلد بازی سے کوئی رائے نہ قائم کی جائے۔
  • سابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب پہلے سے کہیں زیادہ اس بات کی ضرورت ہے کہ امریکہ مضبوط ارادے کے ساتھ کھڑا رہے۔
  • وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ صدر بائیڈن پیر کو پہلے سے شیڈول انتخابی ریلی کے لیےریاست ٹیکساس نہیں جائیں گے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے صدارتی حریف اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد امریکیوں کو تشدد سے دور رہنے اور حالات کو ایک قدم پیچھے ہٹ کر دیکھنے پر زور دیا ہے۔

ٹرمپ پر ریاست پینسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ہفتے کو ہونے والے حملے کے حوالے سے امریکی قوم سے اتوار کی شام خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ امریکی سیاسی تشدد کی راہ پر نہ جا سکتے ہیں اور نہ ہی انہیں اس راہ پر جانا چاہیے۔

سال 2021 میں صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ بائیڈن کا تیسرا پرائم ٹائم خطاب تھا۔

سیاسی درجۂ حرارت کو کم کرنے کی ضرورت

خطاب کے دوران جو بائیڈن نے کہا کہ امریکہ میں سیاسی درجۂ حرارت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہم ایک دوسرے سے اختلاف کر سکتے ہیں۔ لیکن ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں ہیں۔

ان کے بقول ’’ہم پڑوسی ہیں۔ ہم دوست ہیں اور ایک ساتھ کام کرنے والے ہیں۔ ہم شہری ہیں اور سب سے بڑھ کر ہم سب امریکی ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے-‘‘

صدر بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ پر حملہ ہم سب سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہم ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں۔

’’ٹرمپ پر حملہ ہم سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہم سوچیں کہ ہم کس مقام پر ہیں اور ہمیں آگے کیسے بڑھنا ہے۔‘‘

سیاسی تشدد کی مذمت، قومی یکجہتی پر زور

قبل ازیں اتوار کی سہ پہر امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک مختصر خطاب میں سیاسی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے قومی یکجہتی پر زور دیا تھا۔

انہوں نے امریکیوں پر زور دیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ابھی اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر جلد بازی میں کوئی رائے نہ قائم کی جائے۔

بائیڈن نے ٹرمپ سے بھی رابطہ کیا اور فون پر ان سے بات چیت کی جب کہ ان کی خیریت دریافت کی۔

ٹرمپ کا امریکی قوم کے اتحاد پر زور

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ری پبلکن پارٹی پیر سے شروع ہونے والے نیشنل کنونشن میں ممکنہ طور پر نومبر کے صدارتی الیکشن کے لیے امیدوار نامزد کیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں امریکی قوم کے اتحاد پر زور دیا ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ اس وقت پہلے سے کہیں زیادہ اس بات کی ضرورت ہے کہ امریکہ مضبوط ہو اور اسی ارادے کے ساتھ کھڑا رہے جب کہ برائی کو کامیابی حاصل کرنے نہ دے۔

 ٹرمپ انتخابی ریلی میں زخمی ہو گئے
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:53 0:00

بائیڈن کی انتخابی ریلی منسوخ

وائٹ ہاؤس نے اتوار کو اعلان کیا کہ صدر جو بائیڈن پیر کو پہلے سے طے شدہ انتخابی ریلی کے لیے ریاست ٹیکساس نہیں جائیں گے۔

ان کی انتخابی مہم کے عہدیداران نے ہفتے کو کہا تھا کہ وہ انتخابات کے سلسلے میں سیاسی پیغامات اور اشتہارات میں وقتی طور پر وقفہ کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

ٹرمپ کی نیو جرزی میں موجودگی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہفتے کو پینسلوینیا میں قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان پر پانچ سے چھ فائر کیے گئے تھے جن میں سے ایک گولی ان کے کان کے قریب سے گزری جس میں وہ زخمی ہوئے۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ حملے میں وہ محفوظ رہے ہیں۔

ہفتے کی شام کو ٹرمپ کو ریاست نیو جرزی میں اپنے جہاز سے اترتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

حملے کی تحقیقات جاری

تازہ اطلاعات کے مطابق امریکہ کا تفتیشی ادارہ ایف بی آئی ٹرمپ پر ہفتے کے روز ہونے والے قاتلانہ حملے کے واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

حملہ آور 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کو سیکرٹ سروس کے اہلکاروں نے موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔

حملہ آور کے متعلق کچھ نئی معلومات بھی سامنے آئی ہیں۔ تاہم ابھی تک حملے کے محرکات کے بارے میں کچھ بھی سامنے نہیں آیا۔

بعض حکام کے مطابق اس بات کا امکان ہے کہ حملہ آور نے تنہا ہی یہ کارروائی کی ہو۔

خاندان کو بچانے والا فائر فائیٹر ہلاک

ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے میں انتخابی ریلی میں شریک ایک شخص کوری کامپے راٹور ہلاک ہوا تھا۔

کوری کامپے راٹور ماضی میں آگ بجھانے کے محکمے کا چیف تھا۔

رپورٹس کے مطابق کوری کامپے راٹور اپنے ہمراہ ریلی میں آئے ہوئے اہلِ خانہ کے افراد کو بچانے کے لیے ان کے سامنے آ گیا جس سے وہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔

XS
SM
MD
LG