رسائی کے لنکس

نوے فی صد بالغ افراد آئندہ ماہ کرونا ویکسی نیشن کے اہل ہوں گے: صدر بائیڈن


صدر بائیڈن کے مطابق وبا کی نئی اقسام پھیل رہی ہیں۔ اور گزشتہ کئی ہفتوں میں لاپروائی کا رویہ ٹی وی اسکرین کے ذریعے نظر آ رہا ہے جس سے واضح ہو رہا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں میں نئے کیسز سامنے آئیں گے۔
صدر بائیڈن کے مطابق وبا کی نئی اقسام پھیل رہی ہیں۔ اور گزشتہ کئی ہفتوں میں لاپروائی کا رویہ ٹی وی اسکرین کے ذریعے نظر آ رہا ہے جس سے واضح ہو رہا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں میں نئے کیسز سامنے آئیں گے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ میں ہر 10 میں سے نو بالغ افراد آئندہ ماہ سے کرونا وائرس کی ویکسین لینے کے اہل ہوں گے۔

امریکہ کے صدر نے پیر کو یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا ہے کہ جب ملک میں ایک بار پھر کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

جو بائیڈن کا مزيد کہنا تھا کہ اس وقت وبا کے ساتھ ہماری زندگی اور موت کی دوڑ جاری ہے۔ کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور کیسز میں دوبارہ اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وبا کی نئی اقسام پھیل رہی ہیں اور گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران احتیاط نہ برتنے سےآنے والے ہفتوں میں میں نئے کیسز سامنے آنے کا خدشہ ہے۔

قبل ازیں پیر کو سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے ڈائریکٹر روشیل ویلانسکی نے بھی کہا تھا کہ یورپ میں چند ہفتے قبل جو صورتِ حال تھی اب امریکہ میں بھی اس کا خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ یورپ میں کرونا وبا کی ایک نئی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔

روشیل ویلانسکی کا کہنا تھا کہ وبا کے حوالے سے امریکہ کے حالیہ اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ کیسز میں گزشتہ ہفتے 10 فی صد کے حساب سے اضافہ ہوا ہے جو اب یومیہ 70 ہزار کیسز تک پہنچ گئے ہیں۔

کرونا سے متاثرہ نیو یارک شہر میں رونقوں کی واپسی
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:04 0:00

وائٹ ہاؤس میں نائب صدر کاملا ہیرس کے ہمراہ صدر بائیڈن نے ایک بار پھر ریاستوں کے گورنرز، شہروں کے میئرز اور دیگر مقامی حکام پر زور دیا کہ وہ ماسک پہننے پر سختی سے عمل درآمد کرائیں۔

ری پبلکن پارٹی کے رہنما معاشی سرگرمیوں کی بحالی میں اُن کے بقول سست روی پر بائیڈن انتظامیہ پر تنقید کر رہے ہیں۔

ایوانِ نمائندگان میں ری پبلکن پارٹی کے قائد کیون میکارتھی کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکہ کو مکمل طور پر معاشی سرگرمیوں کی بحالی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں مزید کہا کہ تعلیمی سرگرمیوں کی مکمل بحالی کی بھی ضرورت ہے۔

صدر جو بائیڈن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت یقینی بنائے گی کہ 19 اپریل تک ملک میں ان فارمیسیز کی تعداد دگنی کر دی جائے جہاں سے لوگوں کو ویکسین دی جانی ہے۔ یوں وہ افراد جو ویکسین کے لیے اہل ہیں ان کو اپنے گھر سے آٹھ کلو میٹر کے اندر اندر ویکسین لگانے کی سہولت میسر ہو گی۔

امریکہ کے صدر نے یہ بھی کہا کہ ان کی انتظامیہ ملک بھر میں وفاق کے ویکسی نیشن پروگرام کے تحت فارمیسیز کی تعداد 17 ہزار سے بڑھا کر 40 ہزار کر رہی ہے۔ جب کہ 19 اپریل تک بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کے مراکز قائم کیے جائیں گے۔

امریکہ میں نسلی اقلیتیں کرونا ویکسین لینے کے لیے تیار کیوں نہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:52 0:00

صدر کے مطابق ایسی کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ مقامی تنظیموں کو فنڈز فراہم کیے جائیں تاکہ وہ بڑی عمر کے شہریوں یا معذور افراد کی ویکسی نیشن کے لیے ٹرانسپورٹیشن کا انتظام اور معاونت کر سکیں۔

امریکہ کی چوتھی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست نیو یارک نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ ریاست کے ایسے تمام شہری جن کی عمر 30 برس یا اس سے زائد ہے وہ ویکسی نیشن کے اہل ہوں گے۔

پیر کو وفاقی حکام کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکہ میں نو کروڑ 50 لاکھ شہری کرونا ویکسین کی ایک ڈوز لے چکے ہیں۔ جب کہ پانچ کروڑ 26 لاکھ افراد کی ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے۔

سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق امریکہ میں کرونا وائرس سے لگ بھگ پانچ لاکھ 47 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جب کہ تین کروڑ سے زائد افراد وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔

پیر کو سی ڈی سی کی جاری کی گئی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف 'موڈرنا' اور 'فائزر بائیو این ٹیک' کی تیار کی گئی ویکسینز انتہائی مؤثر ہیں۔

XS
SM
MD
LG