رسائی کے لنکس

امریکہ: سپریم کورٹ کےجج کے لیے پہلی بار سیاہ فام خاتون نامزد


بطور عدالت عظمیٰ کے جج نامزدگی کی تقریب وائٹ ہاؤس میں منعقد ہوئی۔ جج کیتانجی براؤن جیکسن شکریے کے کلمات ادا کرتے ہوئے۔
بطور عدالت عظمیٰ کے جج نامزدگی کی تقریب وائٹ ہاؤس میں منعقد ہوئی۔ جج کیتانجی براؤن جیکسن شکریے کے کلمات ادا کرتے ہوئے۔

صدر جوبائیڈن نے جمعے کے دن کیتانجی براؤن جیکسن کو عدالت عظمیٰ کے جج کےطور پرنامزد کیا ہے، جو ایک سیاہ فام خاتون ہیں۔

ایک وقت تھا جب نسل کی بنیاد پر عدالت کے جج کے طور پر تعیناتی تو درکنار، انھیں شہریت تک کا اہل نہیں سمجھا جاتا تھا اور معاشرے میں الگ تھلگ رکھنے کے معاملے تک کی توثیق ہو جایا کرتی تھی۔

براؤن جیکسن کی نامزدگی کی تعارفی تقریب کے دوران، بائیڈن نے انھیں ''کثرت رائے پیدا کرنے والی شخصیت'' قرار دیا۔ صدر نے کہا کہ انہیں اس بات کی عملی سمجھ بوجھ ہے کہ قانون سب امریکیوں کے لیےبرابر اور مساوی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔

بقول صدر، ''وہ منصفانہ سوچ کی مالک ہیں، حق اور انصاف کو سربلند رکھیں گی''۔

کیتانجی براؤن جیکسن کی تاریخ ساز نامزدگی کرکے دراصل بائیڈن نے اپنا ایک انتخابی وعدہ پورا کیا ہے، جب انھوں نے کہا تھا کہ عدالت کو مزید وسعت دی جائے گی، جس میں تقریباً دو صدیوں تک صرف سفید فام مرد ہی جج ہوا کرتے تھے۔ انھوں نے ایک اٹارنی کا انتخاب کیا ہے جو اعلیٰٰ عدالت کی پہلی سابق 'پبلک ڈفنڈر' ہوں گی، وہ قانونی علمیت اورپیشہ وارانہ تجربے سے مالا مال ہیں، اور دیگر ججوں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ عدالت پر ''سب کو نمائندگی ملنی چاہیے''۔

کیتانجی عدالت کی دوسری سیاہ فام جج ہوں گی۔ سپریم کورٹ میں اس وقت دوسرے سیاہ فام جج جسٹس کلیرنس ٹومس ہیں، جو کنزرویٹو ہیں؛ اوراب تک کی تاریخ میں وہ تیسری سیاہ فام جج ہوں گی۔ وہ 83 برس کےلبرل جسٹس اسٹیفن برائر کی جگہ لیں گی، جو اپنی میعاد مکمل کرنے کے بعد اس موسم گرما میں ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اس لیے، وہ عدالت کی 3-6کی کنزرویٹو اکثریت کو متاثر نہیں کریں گی۔

اعلیٰ عدالت کے سامنے جو مقدمات چل رہے ہیں ان میں اسقاط حمل کےحقوق سےمتعلق اہم قانونی چارہ جوئی، کالجوں میں داخلے سے متعلق معاملات اور اقلیت کی نمائندگی بڑھانے کی کوششیں اور ووٹنگ کے حقوق محدود کرنے جیسے معاملات سے متعلق قانونی دلائل سننا اور منصفانہ فیصلے کرنا شامل ہوگا۔

اب تک چھ خواتین عدالت عظمیٰ کے جج کے طور پر فرائض انجام دے چکی ہیں، لیکن اس وقت تین خواتین جج تعینات ہیں، جن میں پہلی ہسپانوی جج جسٹس سونیا سوٹومائر بھی شامل ہیں۔

کیتانجی براؤن جیکسن کی عمر 51 برس ہے۔ اپنے پیشہ وارانہ کیریئر کے دوران، وہ کلرک کے طور پرجسٹس اسٹیفن برائر کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔

انھوں نے ہارورڈ سے گریجوایشن کی، لا اسکول میں تعلیم حاصل کر چکی ہیں اور یو ایس سینٹن سنگ کمیشن پر خدمات انجام دے چکی ہیں، یہ ادارہ سزا سے متعلق وفاقی پالیسیاں مرتب کرتا ہے، جب کہ وہ 2013ء میں ایک وفاقی جج بنیں تھیں۔

ان کی نامزدگی کی سینیٹ سے توثیق لازم ہو گی، جہاں ڈیموکریٹس کی 50 نشستیں ہیں، جب کہ نائب صدر کاملا ہیرس فیصلہ کُن 'ٹائی بریکر' کا کام انجام دیتی ہیں۔ پارٹی کے قائدین نے صدر کی اس نامزدگی کے معاملے پر فوری غور و خوض اور کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔

جب نامزدگی کا معاملہ سینیٹ کے پاس آتا ہے تو پھر سینیٹ کی عدالتی قائمہ کمیٹی اس پر غور کرتی ہے اور توثیق کے لیے سماعت کی جاتی ہے۔

کمیٹی کی جانب سے نامزدگی کی منظوری آنے کے بعد اسے حتمی ووٹنگ کے لیے سینیٹ کے ایوان کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG