آن لائن شاپنگ کی بڑی کمپنی ایمیزون کے بانی جیف بیزوس آئندہ ماہ اپنی کمپنی 'بلو اوریجنز' کے راکٹ پر خلاء میں روانہ ہوں گے اور یوں وہ دنیا کی پہلی ایسی شخصیت بن جائیں گے جو اپنے راکٹ پر خلاءئی سفر پر روانہ ہونگے۔ ایمیزون کے 57 سالہ بانی نے اپنے اس ارادے کا اظہار پیر کے روز کیا۔
انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی مارک کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی ہے جو ایک رضاکار فائر فائٹر اور سرمایہ کار ہیں۔
'بلو اوریجنز' کمپنی کا راکٹ 'نیو شیپرڈ' اس سے پہلے اپنی 15 آزمائشی پروازیں مکمل کر چکا ہے۔ اب یہ انسانوں کو لے کر 20 جولائی کو پہلی مرتبہ خلاء میں روانہ ہو گا، جو نیل آرمسٹرانگ اور بز آلڈرین کے خلائی جہاز اپالو کے ذریعے پہلی مرتبہ چاند پر اترنے کے 52 برس مکمل ہونے کا دن بھی ہے۔
بیزوس اور ان کے بھائی مارک ویسٹ ٹیکساس سے روانہ ہوں گے اور ان کے ساتھ ایک اور شخص بھی ہو گا جو ایک آن لائن چیریٹی جیت کر اس راکٹ میں سواری کا اہل قرار پائے گا۔ ابھی یہ نہیں بتایا گیا کہ چھ لوگوں کی گنجائش والے اس کیپسول میں اور کون کون سوار ہو گا۔
یہ پرواز دس منٹ کی ہوگی اور اپنے مسافروں کو 65 میل یعنی 105 کلو میٹر کی بلندی تک لے جائے گی اور مدار میں داخل ہونے سے پہلے ہی خلاء کے دہانے سے واپس زمین پر آجائے گی۔
جیف بیزوس دنیا کے امیر ترین انسان ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ پانچ برس کی عمر سے خلاء میں جانے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے انسٹا گرام پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ "خلاء سے زمین کو دیکھنا آپ کو بدل کر رکھ دیتا ہے۔۔اس کرہ ارض سے۔۔۔انسانیت سے آپ کا رشتہ تبدیل کر دیتا ہے۔۔۔۔زمین بس ایک ہی ہے۔۔۔"
اپنی پرواز سے 15 روز پہلے بیزوس اپنی کمپنی ایمیزون کے سی ای او کی حیثیت سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ انہوں نے یہ اعلان مہینوں پہلے سے کر رکھا ہے۔ اب وہ اپنا زیادہ وقت ایمیزون کی بجائے اپنی راکٹ کمپنی اور اپنے اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لئے وقف کرنا چاہتے ہیں۔
ایمیزوں میں ان کے اثاثے 164 ارب ڈالر کے ہیں۔ یوں خلاء میں جانے والے وہ امیر ترین شخص ہوں گے۔
اب سے پہلے ارب پتیوں کو اپنا شوق پورا کرنے کے لئے روسی خلائی پروگرام سے رجوع کرنا پڑ رہا تھا یا پھر حال ہی میں بزنس مین ایلن مسک کی کمپنی 'سپیس ایکس' نے ستمبر میں اپنی پہلی پرائیویٹ پرواز خلاء میں بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
مدار میں جانے والی یہ پروازیں عموماً کئی روز پر مشتمل ہوتی ہیں اور ان پر فی کس اربوں ڈالر خرچ آتا ہے۔یہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن تک بھی جاتی ہیں۔ مگر بیزوس کی کمپنی 'بلو اوریجنز' کے راکٹ 'نیو شیپرڈ' کی یہ پرواز ، جس کا نام پہلے امریکی خلاء باز ایل شیپرڈ کے نام پر رکھا گیا ہے، خلاء میں صرف پانچ منٹ رہے گی۔ لیکن اس کی استعداد دس منٹ پرواز کی ہے اور ہر سیٹ کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی کھڑکی بھی بنائی گئی ہے۔
اس خلائی پرواز سے بیزوس کی کمپنی خلائی سیاحت کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کر دے گی۔ کمپنی نے ابھی عام لوگوں کے لئے اس قسم کے سفر کی ٹکٹیں فروخت کرنا شروع نہیں کیں، نہ ہی ٹکٹ کی قیمتوں کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن اس پرواز پر خلا کی سیاحت کرنے کے خواہش مند تقریبا تین منٹ تک خلا میں بے وزنی کی کیفیت میں رہنے کا انوکھا تجربہ کریں گے۔