رسائی کے لنکس

ڈھاکہ میں روہنگیا مسلمانوں کی حمایت میں مظاہرہ


ڈھاکہ میں روہنگیا مسلمانوں کی حمایت میں مظاہرہ۔ 25 نومبر 2016
ڈھاکہ میں روہنگیا مسلمانوں کی حمایت میں مظاہرہ۔ 25 نومبر 2016

پچھلے چند دنوں کے دوران ہزاروں روہنگیا مسلمان تشدد اور جنسی زیادتیوں سے بچنے کے لیے بھاگ کر بنگلہ دیش جا چکے ہیں۔ بنگلہ دیشی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مزید ہزاروں افراد سرحد عبور کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں جمعے کے روز ہزاروں افراد نے میانمر میں روہنگیا مسلمانوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا جنہیں حالیہ ہفتوں میں تشدد کے واقعات کا سامنا رہا ہے۔

مظاہرین کی تعداد کے بارے میں منتظمین کا دعویٰ کہ وہ 10 ہزار سے زیادہ تھی۔ انہوں نے میانمر کی راہنما آنگ ساں سوچی کے پتلے نذر آتش کیے، جنہوں نے بنگلہ دیش کے ساتھ ملک کی سرحد کھولنے کی درخواست کی ہے۔

انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ میں بھی چھوٹے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ایک عہدے دار جان مک کسیک نے میانمر پر الزام لگایا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ اس سے پہلے یہ خبریں منظر عام پر آئی تھیں کہ میانمر کے فوجیوں نے ان دیہاتیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا جو اپنے گھر بار چھوڑ کر بھاگ نہیں سکے تھے۔

پچھلے چند دنوں کے دوران ہزاروں روہنگیا مسلمان تشدد اور جنسی زیادتیوں سے بچنے کے لیے بھاگ کر بنگلہ دیش چکے ہیں۔ بنگلہ دیشی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مزید ہزاروں افراد سرحد عبور کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

میانمر میں مسلمانوں اور بودھوں کے درمیان چار برس پہلے لڑائیاں شروع ہوئیں تھیں جس کے نتیجے میں بہت سے مسلمانوں کو تشدد سے بچنے کے لیے بھاگنا پڑا اور پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد انسانی اسمگلروں کا نشانہ بن گئی ۔

XS
SM
MD
LG