پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں بم دھماکے میں ایک سرکردہ قبائلی رہنما ہلاک ہو گئے۔
مقامی قبائلیوں کے مطابق یہ دھماکا چمرکند کے علاقے میں جمعرات کی صبح ہوا۔ اطلاعات کے مطابق قبائلی رہنما ملک رحیم پیدل جا رہے تھے کہ راستے میں نصب دیسی ساخت کے بم دھماکے سے اُنھیں نشانہ بنایا گیا۔
ملک رحیم حکومت کے حامی اور طالبان مخالف امن لشکر میں شامل تھے۔
اس سے قبل بھی باجوڑ میں اسی مہینے کے دوران قبائلی عمائدین اور سکیورٹی فورسز پر دو حملے ہو چکے ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے ایک بیان میں باجوڑ میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہے کہ باجوڑ میں فوجی آپریشن کے بعد مقامی پولیٹکل انتظامیہ اور عسکری کمانڈروں کی طرف سے ایسے بیانات سامنے آتے رہے کہ علاقے سے شدت پسندوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
لیکن اس کے باوجود باجوڑ میں شدت پسندوں کی اکا دکا کارروائیاں ہوتی رہی ہیں۔
پاکستانی فوج نے قبائلی علاقوں میں بھرپور کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں کہ عسکری قیادت کی طرف سے تواتر سے یہ بیانات سامنے آتے رہے کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
دریں اثناء قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں پاکستانی فوج کی زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری ہیں۔
دشوار گزار علاقے شوال میں فوج نے گزشتہ ہفتے زمینی آپریشن کا آغاز کیا تھا جس میں اب تک درجنوں مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک اور اُن ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔