رسائی کے لنکس

سرحد پار افغانستان سے گولہ باری، چار پاکستانی فوجی ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فوج کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اتوار کو قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں اخوند والا پاس میں سکیورٹی فورسز پر سرحد پار سے راکٹ فائر کیے گئے۔

پاکستان کی فوج نے کہا ہے کہ سرحد پار افغانستان سے مشتبہ دہشت گردوں کی گولہ باری سے کم از کم چار پاکستانی سکیورٹی اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔

فوج کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اتوار کو قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں اخوند والا پاس میں سکیورٹی فورسز پر سرحد پار سے راکٹ فائر کیے گئے۔

یہ چوکی افغان سرحد سے ملحق اور تقریباً آٹھ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

حکام کے بقول پاکستانی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف جوابی کارروائی بھی کی گئی لیکن اس کی مزید تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

اس علاقے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں پیش آنے والے واقعات اور جانی نقصان کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً نا ممکن ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب پاکستانی فورسز سرحد پار سے دہشت گردوں کا نشانہ بنی ہیں۔ لیکن یہ تازہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب رواں ماہ ہی افغانستان اور پاکستان نے ایک دوسرے پر سرحد پار فائرنگ اور گولہ باری کے الزامات عائد کیے جن سے تعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔

گشتہ ہفتے ہی پاکستان نے اسلام آباد میں افغان سفیر کو طلب کر کے سرحد پر ہونے والی جھڑپ میں اپنے تین سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت پر احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

کابل نے بھی اپنے ہاں تعینات پاکستانی سفیر کو طلب کیا تھا اور پاکستانی فورسز کی طرف سے اپنے علاقے میں گولہ باری کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس میں اس کے آٹھ اہلکار مارے گئے اور ایسے واقعات ناقابل قبول ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان ماضی کی نسبت حالیہ مہینوں میں تعلقات قابل ذکر حد تک بہتر ہوئے تھے لیکن رواں ماہ طالبان کے متعدد ہلاکت خیز حملوں کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ہاں تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کر رہا ہے اور افغانستان میں امن کے لیے اپنی حمایت اور تعاون کے عزم پر قائم ہے۔

دریں اثناء اتوار کو قبائلی علاقے باجوڑ میں ہونے والے تشدد کے مختلف واقعات میں ایک قبائلی رہنما اور ایک سیاسی کارکن ہلاک اور تین سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔

سکیورٹی فورسز کے قافلے کو ماموند کے علاقے میں دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا جب کہ زری ماموند کے علاقے میں ایک گاڑی پر ہونے والے بم حملے میں قبائلی رہنما اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر کارکن ہلاک ہو گئے۔

XS
SM
MD
LG