آسٹریلیا کے سابق کرکٹ ایمپائر ڈیرل ہیئر چوری کے الزام میں پکڑے گئے ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق، انہوں نے عدالت کے روبرو اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔
اپنے دور میں متنازع رہنے والے ڈیرل ہیئر نے یہ چوری ایک وائن اسٹور میں کی جہاں وہ ملازم تھے اور دوران واردات ہی پکڑے گئے۔ تاہم، انہوں نے عدالت میں معافی نامہ جمع کرا دیا ہے۔
یہی نہیں بلکہ انہوں نےاسٹور کے مالک کو 9 ہزار آسٹریلوی ڈالرز بھی واپس کئے اور عدالت کو دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا بھی باقاعدہ ایک بانڈ لکھ کر دیا۔
عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی ہے۔ عدالت کے روبرو انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ جوئے کی لت کا شکار ہیں اور اسی لت نے انہیں چوری پر مجبور کیا۔
ڈیرل ہیئر 1992ء سے 2008ء کے دوران 78 ٹیسٹ میچوں میں امپائر رہ چکے ہیں۔
ڈیرل ہیئر اپنے دور میں کئی حوالوں سے متنازع رہ چکے ہیں۔ انہیں پاکستان مخالف بھی تصور کیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے 2006ء میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران پاکستان ٹیم پر بال ٹیمپرنگ کا الزام بھی لگایا تھا، جس کے بعد کپتان انضمام الحق ٹیم کو لے کر گراؤنڈ سے باہر چلے گئے تھے جس پر انگلینڈ کو کامیاب قرار دے دیا گیا تھا۔
اتنا ہی نہیں بلکہ ماضی میں انہیں نسلی امتیازی سلوک برتنے کے باعث آئی سی سی ٹیسٹ پینل سے بھی معطل کیا جا چکا ہے