رسائی کے لنکس

کرکٹ آسٹریلیا تیسرے فریق کی ثالثی پر آمادہ


کھلاڑیوں کے ساتھ جاری تنازع کے باعث حکام کو آسٹریلیا کی 'اے' ٹیم کا دورۂ جنوبی افریقہ منسوخ کرنا پڑا تھا۔

آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ (کرکٹ آسٹریلیا) نے ملک کے صفِ اول کے کھلاڑیوں کے ساتھ معاوضے پر جاری تنازع پر تیسرے فریق سے ثالثی کرانے کی تجویز دی ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدر لینڈ نے کہا ہے کہ اگر کھلاڑیوں کے ساتھ اختلافات آئندہ چند روز میں طے نہ ہوئے تو وہ اس معاملے کو ثالثی کے لیے کسی تیسرے غیر جانب دار فریق کے پاس لے جائیں گے۔

آسٹریلیا کے ٹاپ کرکٹرز کا بورڈ کے ساتھ پانچ سالہ معاہدہ 30 جون کو ختم ہوگیا تھا جس کے بعد نئے معاہدے کی شرائط پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کے باعث تمام کھلاڑی تاحال بے روزگار ہیں۔

کھلاڑیوں کے ساتھ جاری تنازع کے باعث حکام کو آسٹریلیا کی 'اے' ٹیم کا دورۂ جنوبی افریقہ منسوخ کرنا پڑا تھا۔

جمعرات کو میلبرن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جیمز سدر لینڈ کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان تنخواہوں پر جاری اختلافات کے باعث آسٹریلین کرکٹ ٹیم کا آئندہ ماہ ہونے والا دورۂ بنگلہ دیش اور اس کے بعد بھارت کے خلاف ایک روزہ سیریز بھی کھٹائی میں پڑسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان خدشات کے پیشِ نظر وہ اس تنازع کو جلد سے جلد حل کرنا چاہتے ہیں تاکہ کرکٹ شائقین کو بہتر کھیل دیکھنے کو ملے۔

'کرکٹ آسٹریلیا' کے چیف ایگزیکٹو نے تجویز دی کہ دونوں فریق پوری نیک نیتی کے ساتھ آئندہ ہفتے تک اپنے اختلافات دور کرنے کی کوشش کریں اور اس کے بعد بھی جن امور پر اختلاف رہ جائے اسے تیسرے فریق کے پاس ثالثی کے لیے بھجوادیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ثالث جو بھی فیصلہ کرے گا وہ بورڈ اسی طرح تسلیم کرے گا جس طرح کرکٹ میچ میں امپائر کے فیصلے کو سب مانتے ہیں۔

کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان تنازع کی ایک بڑی وجہ بورڈ حکام کی یہ تجویز ہے جس کے تحت وہ گزشتہ 20 سال سے جاری اس ماڈل کو ختم کرنا چاہتے ہیں جس کے تحت کھلاڑیوں کو ریونیو سے بھی طے شدہ فی صد کے حساب سے رقم کا مخصوص حصہ ملتا ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کا موقف ہے کہ یہ پرانا ماڈل ہے جس کی اب ضرورت نہیں رہی اور اس کی وجہ سے ملک میں کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے وسائل فراہم کرنے میں مشکل ہورہی ہے۔

تاہم کھلاڑیوں کی انجمن کا موقف ہے کہ یہ ماڈل گزشتہ 20 برس سے کامیابی سے جاری ہے اور اس کے نتیجے میں نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ کرکٹ کی صورتِ حال میں بھی بہتری آئی ہے۔

XS
SM
MD
LG