آسٹریلیا کے جنگل سے ملنے والی ایک بھیڑ پر سے لگ بھگ پانچ برسوں بعد 35 کلو اُون اُتاری گئی ہے۔ یہ بھیڑ سالہا سال سے ریاست وکٹوریا کے جنگلات میں مٹر گشت کرتی رہی تھی اور اس دوران اس کے جسم پر اُون بڑھتی ریی۔
حکام کا کہنا ہے کہ لگ بھگ پانچ سال تک یہ بھیڑ مقامی افراد کی نظروں سے اوجھل کیچڑ اور ملبے سے اٹی جھاڑیوں میں رہتی رہی جسے اب جانوروں کے تحفظ کے مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
جانوروں کے مرکز میں منتقلی کے بعد رضاکاروں نے بھیڑ کے جسم پر موجود اُون اُتاری جس کا جب وزن کیا گیا تو یہ 77 پونڈ یعنی 35 کلو گرام کے لگ بھگ تھا۔
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے ایک رُکن کا کہنا تھا کہ اُن کے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ اتنے وزنی اُون کے نیچے یہ بھیڑ اتنا عرصہ زندہ کیسے رہی اور مقامی افراد کی نظروں میں کیوں نہیں آئی۔
ریسکیو کی جانے والی بھیڑ کی اُون اُتارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے جسے اب تک مختلف پلیٹ فارمز پر لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔
آسٹریلیا میں 2015 میں ایک بھیڑ پر سے 41 کلو گرام اُون اُتاری گئی تھی اور یہ خبر مقامی اور عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں کی زینت بنی تھی۔
بھیڑوں کے جسم پر زیادہ اُون ہونے سے ان کا چلنا شوار ہو جاتا ہے اور اسی لیے پالی جانے والی بھیڑوں کی اون ہر سال اتاری جاتی ہے۔