معروف امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اعلان کیا ہے کہ وہ چین کے علاوہ دنیا بھر میں اپنے تمام ریٹیل اسٹورز دو ہفتوں کے لیے بند کر رہے ہیں۔ یہ اقدام کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر کیا جا رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ایپل کے چیف ایگزیکٹو افسر ٹم کُک نے اپنے دفاتر کی بندش سے متعلق جمعے کو ایک خط لکھا ہے جسے کمپنی کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیشِ نظر ایپل دنیا بھر میں قائم اپنے تمام دفاتر میں کام کے لیے سہل ماحول پیدا کرنا چاہ رہی ہے۔ اگر ٹیم ممبران چاہیں اور ان کی نوکری کی نوعیت ایسی ہو کہ وہ گھر سے کام کر سکتے ہوں، تو وہ گھر سے بھی کام کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب ایپل نے چین میں قائم اپنے تمام 42 اسٹورز کو کھولنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی اور صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث وہاں معمول کی سرگرمیاں بھی بحال ہونے لگی ہیں۔
کرونا وائرس کی وبا چین سے شروع ہوئی تھی جس کے بعد ایپل نے چین میں اپنے اسٹورز بند کر دیے تھے۔ تاہم اب یہ وبا دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے جب کہ چین میں اس کا زور ٹوٹ رہا ہے۔ چناچہ ایپل نے دنیا بھر میں قائم اپنے تمام ریٹیل اسٹورز 27 مارچ تک بند کر دیے ہیں۔
البتہ ایپل کی مصنوعات خریدنے کے خواہش مند کمپنی کی ویب سائٹ پر آن لائن خریداری کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد مختلف ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی حفظِ ماتقدم کے طور پر متعدد اقدامات کر رہی ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے بھی اپنے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی آن لائن ٹیکسی کمپنی 'اوبر' بھی کرونا کا شکار ہونے والے اپنے ڈرائیورز اور مسافروں کے اکاؤنٹ عارضی طور پر معطل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
'اوبر' نے ڈرائیورز اور صارفین کے نام جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ حفاظتی اقدامات کے پیشِ نظر ایسے ڈرائیورز اور مسافروں کے اکاؤنٹس عارضی طور پر معطل کیے جاسکتے ہیں جن کا کرونا کا ٹیسٹ مثبت آیا ہو یا وہ کرونا کے کسی مریض کے ساتھ رابطے میں رہے ہوں۔