چاند پر جانے والے پہلے انسانی مشن اپالو-الیون کے پائلٹ اور امریکہ کے خلانورد مائیکل کولنز 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
بدھ کو مائیکل کولنز کے اہل خانہ نے ان کی موت کی تصدیق کی۔ ان کے خاندان کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ کولنز کی موت کینسر کے باعث ہوئی۔
مائیکل کولنز 20 جولائی 1969 کو چاند پر پہنچنے والے خلائی جہاز اپالو 11 کے پائلٹ تھے جس میں شامل دیگر خلا نورد نیل آرمسٹرانگ اور بزایلڈرن کو چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔
انہیں عام طور پر اس تاریخی مشن کا ’فراموش کردہ‘ تیسرا خلا نورد کہا جاتا تھا۔ انہوں اپنے ساتھی خلا نوردوں کی واپسی تک 21 گھنٹے خلائی جہاز کے حصے کمانڈ موڈیول میں ان کا انتظار کیا۔
ان کا خلائی جہاز جتنی بار بھی چاند کے اندھیرے حصے پر گیا ان کا رابطہ ہیوسٹن میں مشن کنٹرول سے منقطع ہو جایا کرتا تھا۔
خلائی مشن میں ان کے ساتھی خلا نورد ایلڈرن نے بھی کولنز کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ڈیئر مائیک تم جہاں بھی تھے اور جہاں بھی ہوگے۔ تمہارے پاس ہمیں نئی بلندیوں اور مستقبل تک ’لے جانے والی آگ‘ تھی۔ ہم تمہیں ہمیشہ یاد کریں گے۔
مائیکل کولنز کے انتقال پر امریکہ کے صدر بائیڈن اور خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی جانب سے بھی تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
ذاتی تشہیر سے دو رہنے والا خلا نورد
مائیکل کولنز 31 اکتوبر 1930 کو روم میں پیدا ہوئے۔ اتفاق کی بات ہے کہ چاند پر قدم رکھنے والے ان کے ساتھیوں آرمسٹرانگ اور ایلڈرن بھی اسی سال پیدا ہوئے۔
مائیکل کولنز امریکی فوج کے ایک میجر جنرل کے بیٹے تھے۔ اپنے والد کی طرح وہ بھی نیویارک میں ویسٹ پوائنٹ کی یو ایس ملٹری اکیڈمی میں زیر تربیت رہے۔
امریکہ میں خلا نوردوں کی پہلی نسل میں شامل دیگر افراد کی طرح انہوں نے بھی بطور ٹیسٹ پائلٹ اپنے کرئیر کا آغاز کیا۔
انہیں 1963 میں ناسا نے اپنے اسپیس پروگرام کے لیے منتخب کیا۔ انہوں نے 1966 میں خلائی جہاز ’جیمینی ایکس‘ کے پائلٹ کے طور پر اپنا پہلا خلائی سفر کیا۔ یہ مشن ناسا کی اپالو پروگرام کے لیے کی جانے والی تیاری کا حصہ تھا۔ جیمنی ایکس مشن کامیاب رہا اور اس کے بعد وہ تاریخی مشن اپالو 11 کو خلا میں لے کر گئے۔
وہ اپالو کی کامیابی کے بعد زمین پر واپس آنے کے بعد میڈیا سے دور رہے۔ اس کے علاوہ وہ خلا نوردوں کو سلیبرٹی کا درجہ دینے کے رجحان کے بھی ناقد تھے۔
وہ 1978 تک نیشنل ایئر اینڈ اسپیس میوزیم کے ڈائریکٹر رہے۔ انہوں نے خلا سے متعلق کئی کتابیں تصنیف کیں۔ انہوں نے 1974 میں ‘Carrying the Fire’کے عنوان سے خودنشت بھی لکھی۔