برطانیہ، فرانس اور جرمنی انسداد دہشت گردی کے لیے دوسرے ممالک میں تشدد کے ذریعے حاصل کی گئی معلومات کا باقاعدگی سے استعمال کر رہے ہیں جس سے یورپی یونین کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
یہ الزام انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے 62 صفحات پر مبنی اْس تازہ رپورٹ میں لگایا ہے جس میں اِن تین یورپی طاقتوں کا ایسے ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تعاون کا جائزہ لیا گیا ہے جہاں مشتبہ افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برلن، پیرس اور لندن کو تشدد کے ذریعے حاصل کردہ غیر ملکی معلومات پر انحصار کی بجائے تشدد کے خاتمے کے لیے کوشش کرنی چاہئے کیوں کہ معلومات کے حصول کا یہ طریقہ کار غیر قانونی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ تینوں یورپی ممالک کو اگر معلومات حاصل کرنے کے لیے مشتبہ افراد سے برا سلوک کیے جانے کے شواہد ملیں تو انہیں متعلقہ انٹیلی جنس ایجنسیوں سے انفرادی صورتوں میں تعاون ختم کر دینا چاہئے۔
ساتھ ہی تنظیم نے خفیہ اداروں کے درمیان تعاون پر پارلیمان کی طرف سے کڑی نگرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کے ذریعے حاصل کی گئی معلومات کو عدالتی کارروائی کا حصہ بننے سے روکنے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت ہے۔