رسائی کے لنکس

عالمی برداری سیلاب متاثرین کی مدد کرے: انجلینا جولی


امریکی اداکارہ انجلینا جولی نے منگل کے روز پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اورعالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس قدرتی سانحے کا ہدف بننے والے لاکھوں افراد کی مدد بحالی اور تعمیر نو کے لیے آگے آئیں۔ انجلینا سیلاب زدگان کے لیے اپنی جیب سے ایک لاکھ ڈالر کا عطیہ دے چکی ہیں۔ وہ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے لیے انسانی ہمدردی کے سفیر کے طورپر بھی کام کررہی ہیں۔

امریکی اداکارہ انجلینا جولی نے منگل کے روز پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اورعالمی برادری سے اس قدرتی سانحے کا ہدف بننے والے لاکھوں افراد کی لمبے عرصے کے لیے مددکی اپیل کی ۔

انجلینا نے ، جنہوں نے اپنے سر کے بالوں کو ایک کالی چادر سے ڈھانپا ہواتھا، پاکستان کے شمالی مغربی صوبے پختون خواہ میں افغان مہاجرین ، سیلاب سے متاثرہ پاکستانیوں اور امدادی کارکنوں سے ملاقات کی۔

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں ادارے کی انسانی ہمدردی کی سفیر نے کہا کہ ملک میں سیلابوں کے نتیجے میں ایک انتہائی پیچیدہ صورت حال پیدا ہوگئی ہے جسے دنیا نظر انداز نہیں کرسکتی۔

انجلینا جولی کا دورہ اقوام متحدہ کے عہدے داروں کی جانب سے بین الاقوامی کمیونٹی پرسیلاب زدگان کی مدد جاری رکھنے کے لیے اپیل کے بعد ہورہا ہے۔ ان سیلابوں میں 1700 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور متاثرہ افراد کی تعداد تقریباً دو کروڑ ہے۔

اقوام متحدہ کو سیلاب متاثرین کی ہنگامی امداد کے لیےاپنے 46 کروڑ ڈالر کے مقرر کردہ ہدف کا اب تک دوتہائی سے بھی کم موصول ہواہے۔

توقع ہے کہ 17 ستمبر کو اقوام متحدہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کی خراب ہوتی ہوئی صورت حال کے باعث امداد کے لیے اپنی اپیل پر نظر ثانی کرے گی۔

امریکی اداکارہ جولی اور اقوام متحدہ کے معاون سیکرٹری جنرل اجے چھبر ، دونوں نے منگل کے روز پاکستان میں موجود تقریباً 20 لاکھ افغان مہاجرین کے مصائب اور پریشانیوں کا ذکر کیا۔ اکثر پناہ گزین ملک کے شمال مغربی علاقوں میں عارضی پناہ گاہوں میں رہ رہے تھے جو سیلاب سے تباہ ہوگئی ہیں۔

سیلابوں نے پاکستان کے زرعی شعبے اور لاکھوں لوگوں کی گذراوقات کے ذرائع کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔

اقوام متحدہ کے خوراک اور زراعت کے ادارے نے منگل کے روز کہا کہ اس نے ملک کے سیلاب سے متاثرہ 79 اضلاع میں سے نصف کے تخمینوں کا کام مکمل کرلیا ہے۔ ان علاقوں میں 13 لاکھ مربع ہیکٹر فصلیں تباہ ہوچکی ہیں ، گندم کے زیادہ تر ذخیرے بہہ چکے ہیں اور چھوٹے بڑے 20 لاکھ مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG