تین سال قبل اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے موضع دولت پور میں زرعی زمین خرید کر امیتا بھ بچن تنازعہ کا شکا رہو گئے تھے ۔ یہاں تک کہ انہیں اس زمین سے ہاتھ دھونا پڑا ۔ اس طرح سے ان کی یہ دعویداری بھی ختم ہو گئی تھی کہ وہ ایک کسان ہیں ۔ لیکن انہوں نے حقیقی کسان بننے کی کوشش ترک نہیں کی اور اب انہوں نے لکھنؤ کے نواحی موضع کاکوری میں 24بیگہے زمین اس مقصد سے خرید لی ہے جس میں وہ زراعت کر سکیں گے ۔ یہ زمین انہوں نے اپنے علاوہ اپنی اہلیہ جیا بچن ، بیٹے ابھیشک بچن اور بہو ایشوریہ رائے بچن کے نام خریدی ہے تاکہ پورا خاندان اس میں کھیتی باڑی کر سکے ۔ مختار عام کے ذریعہ خریدی گئی زمین کا داخل۔ خارج کروانے کے لیے انتظامیہ کے رو برو کاغذات پیش کر دئے گئے ہیں ۔ اسی ماہ مختار عام کے ذریعہ ابھیشک بچن نے اس مزروعہ زمین کی خریداری کے لئے اپنے مختار عام پرمود کمار کے ذریعہ ایک کروڑ 48 لاکھ 42 ہزار 8 سو روپے میں 2 اشاریہ 314 ہیکٹیر زمین کا بےعنامہ کروایا ہے ۔
حالانکہ اس سے قبل امیتا بھ بچن نے 24جنوری 2008 کو پورے خاندان کے ساتھ بارہ بنکی کے دولت پور گاﺅں پہنچ کر ایشوریہ رائے بچن کالج کی بنیاد رکھی تھی او راس موقع پر ایک بڑے جلسے کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں پورے بچن خاندان نے شرکت کی تھی ۔
تب سے اب تک وہاں کے عوام ان کی راہ دیکھ رہے ہیں ۔ لیکن نہ تو آج تک اس کا لج کی تعمیر کے لئے ایک بھی اینٹ رکھی گئی ہے اور نہ ہی اس میں کسی طرح کی توسیع ہوئی ہے ۔ اس لئے لوگوں کا خیال ہے کہ اب دولت پور سے ان کا موہ بھنگ ہو گیا ہے ۔ اسی لئے انہوں نے دولت پور کے بجائے کاکوری کا رخ کیا ہے جہاں انہوں نے 24 بیگہے مزروعہ زمین خرید لی ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے اتر پردیش کے ہی مظفر نگر میں بھی زرعی زمین خریدی ہے ۔ جس سے محسوس ہوتا ہے کہ بچن خاندان اب کسان بننے کے سلسلے میں بہت سنجیدہ ہے ۔
انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ ابھی زمین کا داخل۔ خارج نہیں ہوا ہے اور اس سلسلے میں ابتدائی تحقیق کروائی جا رہی ہے ۔ اس کے بعد ہی مزید کچھ پیش رفت ہو سکے گی ۔