بھارتی کشمیر میں سالانہ امرناتھ یاترا منگل کو سطحِ سمندر سے تقریباً 13000فٹ کی بلندی پر واقع مندر پر اختتام پذیر ہوئی ۔
اس موقعے پر چاندی کی بنی چھڑی جسے ہندو عقیدت مند بھگوان شِو سے منصوب کرتے ہیں، کی پوجا کی گئی۔
عہدے داروں کے مطابق تقریباً دو ماہ تک جاری رہنے والی یاترا کے دوران چار لاکھ 56ہزار سے زائد ہندو عقیدت مندوں نے امرناتھ مندر پر حاضری دی اور شِو لنگھم کے درشن کیے۔
اگرچہ یہ تعداد زائرین کی تعداد سے تقریباً 80000کم ہے، عہدے داروں نے اس بات پر اطمینان کی سانس لی ہے کہ یاترا پُر امن طور پر اختتام کو پہنچی۔
حالانکہ بھارتی کشمیر میں گذشتہ اڑھائی ماہ سے جاری شورش اور آزادی پسند ہندو مظاہروں کو طاقت کے بل پر دبانے کی کوششوں کے دوران 63افراد پولیس اور نیم فوجی دستوں کی فائرنگ میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
صوبائی گورنر نریندر ناتھ مہرا نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر مسلمانوں نے ہندو زائرین کے خیر سگالی کے جذبے کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی خوب مہمان نوازی کی۔ آزادی پسند قیادت بھی بارہا ہندو یاتریوں کو یقین دلاتی رہی کہ اُنھیں کشمیری مسلمان اپنے مہمان تصور کرتے ہیں اور وہ بلا کسی خوف کے اپنے مذہبی فرائض کو انجام دینے کے لیے کشمیر کا رُخ کر سکتے ہیں۔