سمندری طوفان ڈوریئن کینیڈا کے ساحلی علاقے اٹلاٹنک سے ٹکرا گیا۔ تیز ہواؤں اور بارش کے باعث ہیلی فیکس کے علاقے میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔
ڈوریئن کے ساتھ چلنے والی ہواؤں کی رفتار اب زیادہ سے زیادہ 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ جب کہ بہامس میں یہ طوفانی جھکڑ 285 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہے تھے جس سے وہاں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
بہامس میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 48 ہو گئی ہے۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملبہ ہٹائے جانے کے عمل میں مزید نعشیں مل سکتی ہیں۔
جمعے کے روز سمندری طوفان نارتھ اور ساؤتھ کیرولائنا کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا کر میسا چوسٹس کی طرف بڑھ گیا تھا۔ جس کے بعد یہ کینیڈا کے ساحل سے ٹکرا گیا۔
سمندری طوفانوں پر نظر رکھنے والے امریکی مرکز نے بتایا ہے کہ امریکہ کے مشرقی ساحل سے ٹکرانے کے بعد ڈوریئن اب ساحلی علاقوں میں مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ جہاں تیز ہواؤں اور موسلادھار بارشوں سے املاک کو نقصان پہنچ رہا ہے اور انسانی جانوں کے لیے خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔
نارتھ کیرولائنا کے گورنر رے کوپر نے کہا ہے کہ ریاست کے جزیرے اوکراک میں سینکڑوں لوگ پھنسے ہوئے ہیں جس پر ہمیں تشویش ہے۔ اور انہیں وہاں سے نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اوکراک کے ایک شہری نے سٹیو ہیرس نے میڈیا کو بتایا کہ ہم یہاں پچھلے 19 برس سے رہ رہے ہیں۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ جہاں پانی کا وجود نہیں تھا وہاں محض چند منٹوں میں چار سے چھ فٹ تک پانی کھڑا ہو گیا ہے۔