انٹر نیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائیٹز نے کہا کہ حکام کی جانب سے لگائے گئے ابتدائی تخمیوں کے مطابق سمندری طوفان ڈورین سے بہاما اور اباکو جزائر کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور 13 ہزار مکان یا تو تباہ ہو چکے ہیں یا انہیں بھاری نقصان پہنچا ہے۔
موسمیات کے ماہرین نے پیر کی صبح بہاماس جزائر سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ڈورین کے لیے تباہ کن اور خطرناک کے الفاظ استمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیزہواؤں اور موسلادھار بارشوں سے زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
سمندری طوفان بہاماس کے لیے اس لیے بھی مزید خطرناک بن گیا ہے کیونکہ آگے بڑھنے کی اس کی رفتار سست پڑ گئی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ زیادہ وقت کے لیے بہاماس ٹہرے گا جس سے وہاں زیادہ تباہی مچائے گا۔
امریکہ کے طوفانوں پر نظر رکھنے والے مرکز نے پیر کے روز کہا کہ طوفان دو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مغرب کی سمت بڑھ رہا ہےجب کہ طوفان کے اندر ہواؤں کی رفتار 270 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔
طوفان سے متعلق پیش گوئیوں میں بتایا گیا ہے کہ بحر اوقیانوس کے جارجیا سے لے کر کیرولائنا اور ورجینا تک کے ساحلی علاقوں کو اس ہفتے کے دوران ڈورین سے خطرہ ہے۔ جب کہ نیو جرسی کے علاقوں میں جمعے تک شدید بارشیں اور تیزہواؤں کے جھکڑ چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ڈورین پانچویں درجے کا خطرناک سمندری طوفان ہے جس میں چلنے والی ہواؤں کی رفتار 285 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بتائی جا رہی ہے۔
بہاماس کے وزیراعظم ہبرٹ منیس کا کہنا ہے کہ ڈورین تباہ کن اور خطرناک طوفان ہے۔
امریکی ادارے نیشنل ہریکین سینٹر کی طرف سے ڈورین سے متعلق متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ جدید تاریخ میں آنے والے خطرناک طوفانوں میں سے ایک ہے۔
ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ بہاماس میں طوفان کی شدت اگلے چند روز میں کم ہو سکتی ہے۔ جس کے بعد طوفان امریکی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا کی طرف بڑھے گا۔
فیڈرل ایمرجنسی مینجمینٹ ایجنسی کے قائم مقام سربراہ پیٹر گینر نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس طوفان کو سنجیدگی سے لینا ہو گا۔
پیٹر گینر کا مزید کہنا ہے کہ حکام صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیروں کو طوفان سے مسلسل آگاہ کر رہے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اتوار کو وفاقی ایمرجینسی ایجنسی کے دورے کے موقع پر حکام کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ علاقوں سے شہریوں کے انخلا کو یقینی بنائیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کا ایک ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ ڈورین توقعات سے زیادہ شدت سے فلوریڈا کے علاوہ جنوبی کیرولینا، شمالی کیرولینا، جارجیا اور الاباما سے ٹکرائے گا۔ ان کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ لگ رہا ہے کہ یہ سب سے بڑا طوفان ہے۔
طوفان کے خطرے کے پیش نظر صدر ٹرمپ نے اپنا پولینڈ کا دورہ منسوخ کر دیا ہے، جہاں وہ دوسری جنگ عظیم کے آغاز کی 80 سالہ تقریب میں شرکت کے لیے جانے والے تھے۔