رسائی کے لنکس

ایڈز، ٹی بی، ملیریا کے خلاف مہمات کے لیے عطیات روکنے کا فیصلہ


ایڈز، ٹی بی، ملیریا کے خلاف مہمات کے لیے عطیات روکنے کا فیصلہ
ایڈز، ٹی بی، ملیریا کے خلاف مہمات کے لیے عطیات روکنے کا فیصلہ

دنیا کی تین بڑی ہلاکت خیز بیماریوں کے خلاف جاری مہمات کے سب سے بڑے عطیہ کنندہ ادارے نے اعلان کیا ہے کہ وہ معاشی بحران کے باعث آئندہ دو برسوں تک اس مد میں مزید کوئی رقم فراہم نہیں کرے گا۔

ایڈز، تپِ دق اور ملیریا کے خلاف کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے 'دی گلوبل فنڈ' کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے 2014ء میں ختم ہونے والی مہمات کے صرف انتہائی ضروری پہلوؤں کے لیے رقم مختص کی جائے گی۔

بدھ کو اپنی نئی حکمتِ عملی کا اعلان کرتے ہوئے ادارے کے بورڈ نے عطیہ کنندگان سے مذکورہ تینوں بیماریوں کے خلاف جاری مہمات کے لیے عطیات بڑھانے اور ان میں تیزی لانے کی بھی درخواست کی ہے۔

ادارے کے سربراہ مائیکل کزاچکن نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ عالمی کساد بازاری کے باعث ایڈز، تپِ دق اور ملیریا کا شکار لاکھوں لوگ مشکلات سے دوچار ہونے جارہے ہیں اور انہیں اس کا ادراک بھی نہیں۔

ادارے کی جانب سے عطیات میں کٹوتی کے باعث ان بیماریوں کا شکار ایسے افراد کے لیے مشکلات پیدا ہونے کا امکان ہے جن کا ترقی پذیر ممالک میں علاج کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں اقوامِ متحدہ نے دنیا بھر، خصوصاً افریقی ممالک میں ایڈز سے ہونے والی اموات پر قابو پانے کا ہدف طے کیا تھا۔

عالمی اداروں کے مطابق صرف 2009ء کے دوران ایسے تین لاکھ 70 ہزار سے زائد بچوں نے جنم لیا تھا جو پیدائشی طور پر ایڈز کا سبب بننے والے جرثومے 'ایچ آئی وی' سے متاثرہ تھے۔ ان بچوں میں سے بیشتر کا تعلق افریقی ممالک سے تھا۔

اقوامِ متحدہ نے پیدائشی طور پر 'ایچ آئی وی' سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں آئندہ چار برسوں کے دوران 90 فی صد تک کمی لانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG