طالبان نے سرکاری طور پر اِس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ روس کی جانب سے افغانستان پر منعقد کردہ کثیر ملکی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
تاہم، باغی گروپ نے منگل کے روز وضاحت کی کہ گروپ ماسکو میں ہونے والے اجلاس کے دوران افغان امن عمل اور مفاہمتی مذاکرات میں شامل نہیں ہوگا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ قطر میں قائم طالبان دفتر کا اعلیٰ سطحی وفد جمعے کے اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے دارالحکومت جائے گا۔
مجاہد نے اِس بات پر زور دیا کہ ’’کانفرنس کا مقصد کسی مخصوص فریق سے مذاکرات کرنا نہیں ہے، بلکہ اجلاس میں افغان بحران کا مربوط پُرامن حل تلاش کرنا اور امریکی قبضہ خالی کرانا ہے‘‘۔
اجلاس میں شرکت کے لیے روس نے 12 ملکوں اور طالبان کو مدعو کیا ہے۔
متوقع طور پر امریکہ اور افغان حکومت نے دعوت نامہ مسترد کر دیا ہے؛ جب کہ پاکستان، ایران، چین، تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان اجلاس میں شرکت کریں گے۔