افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں طالبان کے حملوں میں کم از کم پانچ پولیس اہلکار ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ضلع سنگین میں اتوار کو علی الصبح طالبان نے دس پولیس چوکیوں پر حملہ کیا جن میں سے تین پر قبضہ کرنے کے بعد انھوں نے اپنی پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔
سنگین پولیس کے نائب سربراہ حاجی باری نے مرنے والے اہلکاروں کی تعداد 13 بتائی۔ افغانستان کے لڑائی والے علاقوں میں اکثر جانی نقصان کی اطلاعات میں تضاد ایک معمول کی بات ہے۔
حاجی باری کا کہنا تھا کہ طالبان شدت پسند تعداد میں زیادہ ہیں اور وہ پوری قوت سے حملے کر رہے ہیں۔ ان کے بقول پولیس اہلکار شدت پسندوں سے لڑائی میں مصروف ہیں۔
صوبہ ہلمند میں گزشتہ تین ہفتوں سے افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ طالبان نے 'عزم' کے نام سے اپنی نئی پرتشدد کارروائیوں کے آغاز کا اعلان کر رکھا ہے اور ان کی طرف سے متعدد علاقوں میں ہلاکت خیز حملے بھی دیکھنے میں آ چکے ہیں۔
یہ کارروائیاں ایک ایسے وقت ہو رہی ہیں جب گزشتہ دسمبر میں افغانستان سے بین الاقوامی فوجیں اپنا تیرہ سالہ لڑاکا مشن ختم کر کے واپس جا چکی ہیں اور اب بین الاقوامی افواج کی ایک محدود تعداد یہاں مقامی سکیورٹی فورسز کو تربیت اور انسداد دہشت گردی میں ان کی معاونت کے لیے موجود ہے۔