رسائی کے لنکس

افغانستان: یکم جنوری سے پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیاں بند کرنے کا حکم


افغان صدر حامد کرزئی نے منگل کے روز ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت چار مہینوں کے اندر افغانستان میں کام کرنے والی تمام پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیاں ختم کر دی جائیں گی۔اور ان سے منسلک 40 ہزار ملازمین کو مطلوبہ میعار پر پورا اترنے کی صورت میں پولیس میں نوکری کی پیش کش کی جائے گی۔

افغان صدر حامد کرزئی نے منگل کے روز ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت چار مہینوں کے اندر افغانستان میں کام کرنے والی تمام پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیاں ختم کر دی جائیں گی۔

ملک میں ان کمپنیوں سے منسلک تقریباً 40 ہزار کنٹریکٹ ملازمین مطلوبہ میعار پر پورا اترنے کی صورت میں تو افغان پولیس میں بھرتی ہوسکیں گےیا پھر اگلے سال یکم جنوری سے انہیں اپنی تمام کارروائیاں ختم کرنی پڑیں گی۔

اس وقت افغانستان میں 50 سے زیادہ بین الاقوامی اور افغان سیکیورٹی کمپنیاں ،افسروں ، فوجیوں اور رسد کا سامان لے جانے والے قافلوں کی حفاظت کا کام کررہے ہیں۔

صدر حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ کمپنیاں سیکیورٹی کا اپنا ایک متوازی نظام قائم کرکے افغان سیکیورٹی فورسز کے کام کو متاثر کررہی ہیں۔ ان کمپنیوں کے نظم وضبط کی صورت حال خراب ہے اور بعض اوقات وہ افغان قوانین سے بالا کارروائیاں بھی کرتی ہیں۔

لیکن کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کمپنیاں دوسروں کو اپنی سرگرمیاں انجام دینے میں معاونت فراہم کرتی ہیں اور ان پر پابندی عائد ہونے سے ملک میں تعمیر نو اور افغان فوج اور پویس کو تریبت فراہم کرنے کی کوششیں متاثر ہوسکتی ہیں۔

اس حکم کا اطلاق ان پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیوں پر نہیں ہوگا جو بین الاقوامی اداروں ، مثلاً سفارت خانوں کی عمارتوں کے اندر فرائض سرانجام دیتی ہیں۔ تنصیبات سے سیکیورٹی کی تمام فرائض بشمول فوجیوں کے سامان رسد کے قافلوں کی حفاظت اب افغان فوج سرانجام دے گی۔

کابل میں امریکی سفارت خانہ سیکیورٹی فرموں کو باضابطہ بنانے کے افغان حکومت کے فیصلے کا حامی ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے اطلاق کے حوالے سے سوالات موجود ہیں۔

پنٹاگان اور امریکی محکمہ خارجہ دونوں نے چارمہینے کی ڈیڈ لائن کو افغان حکومت کے لیے ایک چیلنج قرار دیا ہے۔

منگل کی ایک اور خبر کے مطابق مشرقی اور مغربی افغانستان میں بم دھماکوں الگ الگ واقعات میں نیٹو کے تین اہل کار ہلاک ہوگئے ۔

منگل ہی کے روز صوبہ غزنی میں موٹر سائیکل کے ذریعے بم دھماکے میں دو عام شہری ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔

جنوبی صوبے قندھار میں افغان عہدے داروں کا کہنا ہے کہ منگل کے روز قصبے سپن بولدک میں ایک بم دھماکے سے ایک قبائلی سردار ہلاک ہوگیا۔

XS
SM
MD
LG